کراچی (نیوز ڈیسک)یورپ میں رواں سال موسمِ گرما میں ریکارڈ توڑ دھوپ اور گرم شامیں ریکارڈ کی گئیں۔ بظاہر خوشگوار لگنے والے اس موسم کے پیچھے ایک بڑا نقصان چھپا ہے۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیٹ ویوز، خشک سالی اور سیلابوں کی وجہ سے صرف رواں سال کی گرمیوں میں یورپ کو تقریباً 43؍ ارب یورو کا نقصان ہوا ہے۔ یہ ایک محتاط اندازہ ہے کیونکہ اس میں جنگلات کی آگ، اولے اور طوفان شامل نہیں کیے گئے۔ اگر حالات یہی رہے تو یہ نقصان 2029ء تک بڑھ کر 126ارب یورو تک پہنچ سکتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ رواں سال جون تا اگست یورپ کے 96؍ علاقوں کو ہیٹ ویوز نے، 195؍ علاقوں کو خشک سالی نے اور 53؍ کو سیلابوں نے متاثر کیا۔ سب سے زیادہ نقصان اسپین، اٹلی، پرتگال، یونان اور جنوبی فرانس میں ہوا جبکہ شمالی یورپ کے ملکوں جیسے ڈنمارک، سویڈن اور جرمنی کو نسبتاً کم نقصان ہوا، لیکن وہاں بھی غیر معمولی بارشوں اور سیلابوں کی شدت بڑھتی جا رہی ہے۔ چھوٹے ممالک جیسے بلغاریہ، مالٹا اور قبرص معاشی لحاظ سے کمزور سمجھے جا رہے ہیں کیونکہ ان کی معیشت بڑی آفات کو برداشت کرنے کی قوت نہیں رکھتی۔ فرانس کو ہیٹ ویوز سے سب سے زیادہ مالی نقصان ہوا۔ جنوب مغربی فرانس میں ریکارڈ توڑ درجہ حرارت معمول سے 12 ڈگری زیادہ رہا۔ دوسری طرف اسپین، یونان، پرتگال اور اٹلی میں سخت خشک سالی نے معیشت پر برا اثر ڈالا۔ اٹلی اور سلووینیا میں سیلابوں نے سب سے زیادہ تباہی مچائی۔