دبئی (نمائندہ خصوصی) آئی سی سی کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو تبدیل کرنے کے حوالے سے دوخطوط لکھے جن کے جواب میں آئی سی سی نے کہا کہ میچ ریفری کو تنازع سے بری الذمہ قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ پی سی بی کی تشویش یا شکایت کا تعلق مصافحہ نہ ہونے سے ہے۔ پی سی بی کو ان شکایتوں کو ٹورنامنٹ آرگنائزر اور ان لوگوں کو بھیجنا چاہیے جنہوں نے اصل فیصلہ لیا، اس میں آئی سی سی کے میچ ریفری کا کوئی کردار نہیں ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق آئی سی سی کا کہنا ہے کہ پی سی بی کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر تحقیقات کی گئیں۔ اس کے ساتھ کوئی معاون دستاویز یا ثبوت فراہم نہیں کیا گیا تھا۔ پی سی بی کے پاس ابتدائی رپورٹ کے ساتھ ٹیم ارکان کے بیان جمع کرانے کا موقع تھا لیکن ایسا نہیں کیا۔ جبکہ میچ ریفری کی جانب سے جواب دینے کیلئے کوئی کیس نہیں تھا۔ میچ ریفری نے جو کارروائیاں کیں، اے سی سی کے وینیو مینیجر کی طرف سے ان کیلئے واضح ہدایات کے بعد تھیں جو اس بات سے مطابقت رکھتی تھیں کہ اس طرح کے مسئلے سے کیسے نمٹا جائے گا۔ آئی سی سی نے مزید واضح کیا کہ پائی کرافٹ ٹاس کے تقدس کو برقرار رکھنے اور کسی بھی ممکنہ شرمندگی سے بچنے کیلئے پرعزم ہیں۔ ٹیم یا ٹورنامنٹ کے مخصوص پروٹوکول کو منظم کرنا میچ ریفری کا کردار نہیں ہے جس پر کھیل سے باہر اتفاق کیا گیا ہے، یہ ٹورنامنٹ کے منتظمین اور متعلقہ ٹیم مینیجرز کا معاملہ ہے۔ اس تلخ نتیجے پر آئی سی سی چیف نے بھی حیرت کا اظہار کیا ہے۔