• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لبلبے کے کینسر کے علاج میں برطانوی سائنسدانوں کی پیش رفت

راچڈیل(نمائندہ جنگ)برطانوی سائنسدانوں نے لبلبے کے کینسر کے علاج میں اب تک کی سب سے بڑی اور اہم پیش رفت حاصل کر لی ہے ،محققین ایک نیا طریقہ علاج دریافت کیا ہے جو ڈرامائی طور پر نہ صرف بقا کو محفوظ بنائے گا بلکہ بیماری سے لڑنے کیلئے موثر علاج کی جگہ لینے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے، گزشتہ 50 سال میں لبلبے کے کینسر کی بقا کی شرح میں بمشکل بہتری آئی ہے اور یہ کسی بھی عام کینسر کی بدترین تشخیص ہے، تحقیق کے دوران کیے جانے والے ٹیسٹوں میں چوہوں کو نئی تھراپی دی گئی جو پہلے سے ہسپتالوں میں استعمال ہونے والے علاج کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ زندہ رہے، لندن کے انسٹیٹیوٹ آف کینسر ریسرچ کے محققین کا کہنا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر اس بیماری کے علاج میں اب تک کی سب سے بڑی پیش رفت ہے اور اگر انسانوں پر اس کا تجربہ کامیاب ہو جاتا ہے تو یہ صرف پانچ سال کے اندر وسیع پیمانے پر استعمال ہو سکتا ہے علاج میں سے ایک امیونو تھراپی ہے جس کے تحت ایک دوا کینسر سے لڑنے کے لیے مدافعتی نظام کو جلا بخشتی ہے یہ دوا ایک چیک پوائنٹ انحیبیٹر ہے جس کا مطلب ہے کہ یہ ایسے پروٹین کو روکتا ہے جو مدافعتی نظام کو کینسر کے خلیوں پر حملہ کرنے سے روکتے ہیں کینسر کی کچھ اقسام کے خلاف اسکے شاندار نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
یورپ سے سے مزید