دبئی (عبدالماجد بھٹی) ایشیا کپ میں ہینڈ شیک تنازع ختم ہونے کے 24 گھنٹے بعد بھارتی میڈیا اور آئی سی سی میں کام کرنے والے بھارتی افسران نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ایک اور تنازع میں ملوث کرنے کی کوشش کی ہے۔ آئی سی سی نے میچ ریفری کی معذرت کے دوران ویڈیو بنانے اور اسے میڈیا میں ریلیز کرنے پر اعتراض کیا گیا ہے۔ ایشیا کپ میں یو اے ای کے خلاف میچ سے قبل پاکستانی ٹیم پر متعدد ٹورنامنٹ قوانین کی خلاف ورزی کا الزام بھی لگا گیا ہے۔ ٹیم نے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو نہ ہٹانے کے فیصلے کیخلاف احتجاجاً میچ میں تاخیر کی۔ آئی سی سی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو ایک ای میل میں بدسلوکی اور پلیئرز اینڈ میچ آفیشلز ایریا پروٹوکول کی متعدد خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دبئی میں بدھ کو جب آئی سی سی حکام ، ٹیم انتظامیہ کی موجودگی میں میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے معذرت کی اس وقت پاکستانی ٹیم کے میڈیا منیجر نعیم گیلانی نے ٹورنامنٹ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پلیئرز میچ آفیشلز ایریا میں فلم بندی کی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کے سی ای او سنجوگ گپتا نے پی سی بی کو لکھا ہے کہ پاکستانی ٹیم انتظامیہ کے ایک رکن میچ کے دن پی ایم او اے کی بار بار خلاف ورزیوں کا قصوروار قرار پائے ہیں۔ پاکستانی ٹیم ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ انہیں اس قسم کی ای میل کا کوئی علم نہیں ہے البتہ میڈیا منیجر کو ویڈیو بنانے کے لئے آئی سی سی حکام میچ ریفری کے ساتھ کمرے میں لے گئے تھے۔ آئی سی سی کے سی ای او سنجوگ گپتا کی ای میل کے مطابق میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ، سلمان علی آغا اور مائیک ہیسن کے درمیان ہونے والی میٹنگ کے دوران پی ایم او اے کے علاقے میں فلم بندی پر اعتراض اٹھایا ہے۔ انہیں پی ایم او اے کے علاقے میں ایسا نہ کرنے کو کہا گیا، جس کے بعد پی سی بی نے ایک بار پھر ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونے کی دھمکی دی۔ اینڈی پائی کرافٹ پر پی سی بی کا بیان اور ویڈیو کا سوشل میڈیا پر جاری ہونا ، قابل اعتراض سمجھا گیا ہے۔