• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گلوکار زوبین گارگ کی آواز کو غلط استعمال سے روکنے کیلئے ڈیجیٹلی محفوظ رکھنے کا فیصلہ

زوبین گارگ : فائل فوٹو
زوبین گارگ : فائل فوٹو 

بالی ووڈ کے معروف آنجہانی گلوکار زوبین گارگ کی آواز کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے ڈیجیٹلی محفوظ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

خیال رہے کہ گلوکار زوبین گارگ 19 ستمبر کو سنگاپور میں اسکوبا ڈائیونگ کرنے کے دوران چل بسے تھے، وہ سنگاپور میں ’نارتھ ایسٹ انڈیا فیسٹیول‘ میں شرکت اور پرفارم کرنے کے لیے موجود تھے۔

 زوبین گارگ کی موت کے بعد ان کے قریبی ساتھیوں نے ان کی آواز کو ڈیجیٹلی محفوظ کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے تاکہ مستقبل میں اس کا غلط استعمال یا آواز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ ہو سکے۔

گلوکار و موسیقار مانس روبن کا کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی خصوصاً اے آئی کے دور میں یہ ممکن ہے کہ انٹرنیٹ پر دستیاب آواز کے نمونے دوسروں کے نام سے استعمال کیے جائیں۔ اس لیے زوبین کی آواز کو اس انداز میں محفوظ کیا جائے گا کہ اس کی اصل شناخت فوراً معلوم ہو سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ جیسے کسی شخص کے چہرے کو ڈیجیٹل طور پر دوسرے پر فٹ کرنے کا پتہ لگایا جا سکتا ہے، ویسے ہی آواز کے لیے بھی سسٹم تیار ہو رہے ہیں تاکہ اصل گلوکار کی پہچان ہو سکے۔

مانس روبن کا کہنا ہے کہ گارگ کے گیت پہلے ہی محفوظ کیے جا چکے ہیں اور خود انہوں نے چند روز قبل ایک آرکائیو کا افتتاح بھی کیا تھا۔ اب مقصد ان کی آواز کو ڈیجیٹل دستخط دینا ہے تاکہ کوئی اور اس کو اپنی تخلیق کے طور پر پیش نہ کر سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گلوکار کی ناگہانی موت نے نہ صرف آسام بلکہ دنیا بھر میں ان کے گیتوں کو ایک بار پھر زندہ کر دیا ہے۔ 

یاد رہے کہ گلوکار زوبین گارگ نے ہندی، بنگالی اور آسامی زبانوں میں گانے گائے اور بالی ووڈ میں شہرت کا آغاز فلم گینگسٹر کے مقبول گیت ’یا علی‘ سے کیا، انہوں نے فلم کرش 3 کے گانے ’دل تو ہی بتا‘ سمیت کئی سپر ہٹ گانے بھی گائے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید