• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2 کھرب روپے جمع کرنے کی تیاریاں، چند ہفتوں میں پانڈا بانڈز جاری ہونگے، عالمی بینکوں کی مدد سے کمرشل فنانسنگ حاصل کی جائے گی

اسلام آباد(مہتاب حیدر)پاکستان آئندہ چند ہفتوں میں 750ملین ڈالر (2 کھرب 11ارب روپے ) کی مالی آمدن حاصل کرنے کے لیے دو منصوبے تیار کر رہا ہے، جن میں پانڈا بانڈ کے اجرا اور بین الاقوامی بینکوں کی مدد سے کمرشل فنانسنگ حاصل کرنا شامل ہے۔ "دی نیوز" کے مطابق، حکومت 300 سے 500 ملین ڈالر کی کمرشل فنانسنگ کے حصول پر غور کر رہی ہے، جو ڈوئچے بینک، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور دیگر بین الاقوامی بینکوں کے کنسورشیم کے ذریعے ممکن ہوگی، کیونکہ پاکستان کو 30 ستمبر 2025 کو یوروبانڈ کی میچورٹی پر 500 ملین ڈالر (ایک کھرب 40ارب روپے )کی ادائیگی کرنی ہے ۔ذرائع کے مطابق ایک ارب ڈالر (2کھرب 80ارب روپے ) کی دوسری بڑی پیمنٹ اپریل 2026میں کرنی ہے۔ پاکستان اس وقت ڈالرز کے حصول کے منصوبے بنا رہا ہے جب آئی ایم ایف کا جائزہ مشن اس ہفتے کے دوران پاکستان کے دورے پر آنے والا ہے۔ آئی ایم ایف کی ٹیم 25 ستمبر کو کراچی پہنچے گی، جہاں وہ اسٹیٹ بینک، او آئی سی سی آئی اور پاکستان بزنس کونسل (PBC) کی قیادت سے ملاقات کرے گی۔ایک اعلیٰ سرکاری ذریعے نے "دی نیوز" کو بتایا کہ بین الاقوامی بینکوں کے ذریعے 300 سے 500 ملین ڈالر کی کمرشل فنانسنگ حاصل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان آئندہ چند ہفتوں میں غالباً نومبر میں، چینی مارکیٹ سے 250 ملین ڈالر حاصل کرنے کے لیے پانڈا بانڈ کے اجرا کا ارادہ بھی رکھتا ہے۔جب وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے اس معاملے پر تبصرے کے لیے رابطہ کیا گیا تو اُنہوں نے کہا کہ حکومت پانڈا بانڈ کے اجرا پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور اس کا پہلا اجرا جلد کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق، یوروبانڈ کی میچورٹی کے باعث حکومت کو دو بڑی ادائیگیاں کرنی ہیں‘پہلی 500 ملین ڈالر کی جو ستمبر 2025 میں ہے، اور دوسری 1 ارب ڈالر کی جو اپریل 2026 میں ہوگی۔ حکومت اور اسٹیٹ بینک بیرونی واجبات کی ادائیگی کے ایسے طریقے تلاش کر رہے ہیں جن سے اسٹیٹ بینک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر بوجھ نہ پڑے۔

اہم خبریں سے مزید