• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک بھارت کشیدگی، کرکٹ بھی شکار، ہاتھ نہ ملانا اور سیاسی اشارے

نئی دہلی (اے ایف پی)پاک بھارت کشیدگی، کرکٹ بھی شکار، ہاتھ نہ ملانااور سیاسی اشارے، ایشیا کپ میں بھارتی کپتان نے ہاتھ ملانے سے انکار کر کے کرکٹ ڈپلومیسی کو سیاست کی جھلک دیدی۔ فخر زمان اور حارث رؤف کے اشاروں نے بھارت کے خلاف دفاعی فوجی کارروائیوں کی یاد دہانی کرادی۔ ماضی میں کرکٹ کادونوں ممالک کو قریب لانے میں اہم کردار، ضیاء الحق اور مشرف نے بھارتی دورےکیے۔بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری سیاسی تنازع کرکٹ کے کھیل پر بھی اثرانداز ہو رہا ہے۔ ایشیا کپ کے میچز میں بھارتی کپتان نے ہاتھ ملانے سے انکار کیا جبکہ پاکستانی کھلاڑیوں نے جشن مناتے ہوئے فوجی نوعیت کے اشارے کیے۔ بھارت نے دونوں مقابلے جیت لیے، تاہم امکان ہے کہ دونوں ٹیمیں 28 ستمبر کے فائنل اور اکتوبر میں ویمنز ورلڈ کپ کے دوران دوبارہ آمنے سامنے ہوں ہوں گی۔ ماضی میں بھی کرکٹ تعلقات کشیدگی کا شکار رہے ہیں۔1987میں پاکستان کے فوجی حکمران جنرل ضیاء الحق نے جے پور میں ایک ٹیسٹ میچ کے دوران اچانک بھارت کا دورہ کر کے سب کو حیران کر دیا۔ ’’کرکٹ برائے امن‘‘ کے نام سے موسوم اس دورے نے سرحدی کشیدگی کو کم کیا اور ضیاء نے بھارتی وزیر اعظم راجیو گاندھی اور تماشائیوں دونوں کو متاثر کیا۔2005میں دہلی میں ایک میچ نے پاکستان کے صدر پرویز مشرف کو بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ کے ساتھ آمنے سامنے لا کھڑا کیا۔ جبکہ 2008کے ممبئی حملوں کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں پر آئی پی ایل میں تاحال پابندی برقرار ہے۔
اہم خبریں سے مزید