پیرس رضا چوہدری /نمائندہ جنگ ) فرانس کی حکومت نے گزشتہ روز ارب پتی افراد پر 2فیصد دولت ٹیکس کی تجویز پیش کی، جس کا ہدف وہ لوگ ہیں جن کی ذاتی دولت 100 ملین یورو سے زیادہ ہو۔ یہ اقدام معاشی مساوات کو فروغ دینے کے لیے تجویز کیا گیا ہے، مگر اس کے اثرات نہ صرف فرانس کی معیشت بلکہ یورپی اور عالمی مالیاتی مارکیٹس پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔فرانس کی معیشت پر اس سے پڑنے والے اثرات سے سرمایہ کاری میں کمی ہوسکتی ہے جبکہ برنارڈ آرنو جیسے بڑے سرمایہ کاروں نے مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس نافذ ہونے سے ارب پتی افراد اپنی سرمایہ کاری کو محدود کر سکتے ہیں یا بیرون ملک منتقل کر سکتے ہیں، جس سے فرانس میں نئی کاروباری سرگرمیوں اور روزگار کے مواقع کم ہو سکتے ہیں۔ اگر ارب پتی افراد نے سرمایہ کاری کم کی تو صنعتی ترقی اور اسٹارٹ اپ سیکٹر متاثر ہو سکتے ہیں۔