• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فلسطین تسلیم کرنے کے اعلانات غزہ کے عوام کیلئے بے معنی، بمباری مزید تیز، 61 شہید، اسرائیل پر پابندیاں ضروری، ایمنسٹی اورکیج انٹرنیشنل

کراچی (نیوز ڈیسک) فلسطین تسلیم کرنے کے اعلانات غزہ کے عوام کیلئےبے معنی، بمباری اور بھی تیز،مزید61افرادشہیدکردئیے گئے۔ الرنطیسی چلڈرن اسپتال اور سینٹ جان آئی اسپتال حملو ں کے بعد بند، اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ حماس کی بحری پولیس کے نائب سربراہ کو شہید کردیاگیا ہے۔مجموعی شہادتیں 65,344 تک پہنچ گئیں، فلسطینی عوام کا کہنا ہے کہ ریاست تسلیم محض الفاظ، بمباری اور نسل کشی رُکنی چاہیے۔عالمی تنظیموں ایمنسٹی اور کیج انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کھوکھلا اقدام ہے، اسرائیل پر پابندیاں ضروری ہیں۔ ماہرین کے مطابق فلسطین کو تسلیم کرنے کے بعد واپسی ممکن نہیں، امریکی مؤقف بھی جلد تبدیل ہوگا۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم61 فلسطینی شہید اور220 زخمی ہوگئے۔ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کی جنگ میں 65,344فلسطینی شہید اور166,795 زخمی ہوچکے ہیں، جبکہ ہزاروں افراد ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔غزہ شہر میں اسرائیلی فضائی حملوں نے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا، جس میں متعدد خاندان صفحۂ ہستی سے مٹ گئے۔ الرنطیسی چلڈرن اسپتال اور سینٹ جان آئی اسپتال بمباری کے بعد خدمات سے باہر ہو گئے۔ وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل منظم منصوبے کے تحت غزہ کے صحت کے نظام کو تباہ کر رہا ہے۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فضائی کارروائی میںایاد ابو یوسف، حماس کی بحری پولیس کے نائب کمانڈر، کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ادھر عالمی سطح پر فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت میں پیش رفت جاری ہے۔ برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال سمیت کئی مغربی ممالک فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کر چکے ہیں، جبکہ فرانس اور سعودی عرب دنیا کے درجنوں رہنماؤں کو اکٹھا کرنے جا رہے ہیں تاکہ دو ریاستی حل کے لیے حمایت بڑھائی جا سکے۔تاہم غزہ کے عوام کا کہنا ہے کہ یہ سفارتی فیصلے ان کے لیے اس وقت تک بے معنی ہیں جب تک بمباری اور قتلِ عام کا سلسلہ نہیں رکتا۔ نُصیرات اور غزہ شہر کے رہائشیوں نے بتایا کہ وہ رات بھر شدید بمباری اور دھماکوں کے باعث سو نہ سکے اور نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔اسی دوران لندن میں فلسطینی سفیر حسام زملط نے فلسطینی سفارتخانے کے قیام کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہافلسطین موجود ہے، ہمیشہ سے موجود تھا اور ہمیشہ موجود رہے گا۔ اب برطانوی حکومت پر لازم ہے کہ صرف الفاظ پر اکتفا نہ کرے بلکہ نسل کشی کے خاتمے، قبضے کے اختتام، غیر قانونی بستیوں کے انہدام اور اسلحے کی برآمدات روکنے جیسے عملی اقدامات کرے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل اور کیج انٹرنیشنل نے بھی برطانیہ کے فیصلے کوکھوکھلا اور تاخیر کا شکارقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام اُس وقت تک معنی نہیں رکھتا جب تک اسرائیل کے خلاف عملی پابندیاں اور انصاف پر مبنی اقدامات نہ کیے جائیں۔
اہم خبریں سے مزید