لاہور (رپورٹ عیشہ آصف)ماہرین نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب تباہ کن تھا تاہم حکومت کی کامیاب حکمت عملی نے ملک اور عوام کو بھاری نقصان سے بچالیا۔ پنجاب حکومت نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے ایک جامع ریلیف اور بحالی پروگرام شروع کیا ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے میر خلیل الرحمن میموریل سوسائٹی (جنگ گروپ آف نیوز پیپرز)،پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی اور خوشحال پاکستان فورم کے زیر اہتمام خصوصی سیمینار بعنوان "سیلاب کی تباہ کاریاں اور حکومت پنجاب کےموثر اقدامات" میں کیا ۔ جس میں مہمانان خصوصی مجتبیٰ شجاع الرحمن (وزیر خزانہ وپارلیمانی امور)اور بلال یسین(وزیر برائے ہاؤسنگ ،اربن ڈویلپمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ)تھے۔گیسٹ آف آنرز میں عرفان کاٹھیا(ڈی جی پی ڈی ایم اے، پنجاب) اور رضوان نصیر (ڈی جی پنجاب ایمرجنسی سروس) تھے۔ حرف آغاز عزیز احمد اعوان (چیف آرگنائز رومیڈیا کوآرڈنیٹرPESS،کنوینر خوشحال پاکستان فورم )نے پیش کیا۔مہمانان میں سلیمان نجیب خان (کنوینر واٹر ریسورس ڈیویلپمنٹ کونسل WDRC)، پروفیسر سید مُلازم حسین بخاری (پریذیڈنٹ پاکستان ایسوسی ایسن آف پیتھالوجسٹ)،پروفیسر ڈاکٹر عرشہ میر (ماس کام ڈیپارٹمنٹ ایل سی ڈبلیو یو)،بریگیڈیئر (ر) نادر میر،بریگیڈیئر (ر) محمد جاوید (صدر PESS پنجاب)شامل تھے۔جبکہ میزبانی کے فرائض واصف ناگی چئیرمین میر خلیل الرحمن میموریل سوسائٹی نے سر انجام دیے۔وزیر خزانہ وپارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ قدرتی آفات ہمیشہ انسانیت کے لیے کڑا امتحان ثابت ہوتی ہیں۔ رواں برس پنجاب کو ایک ایسے ہی کڑے امتحان کا سامنا ہوا، جب غیر معمولی بارشوں اور دریاؤں میں طغیانی نے تباہ کن سیلاب کی شکل اختیار کر لی۔ یہ آفت نہ صرف اپنی شدت بلکہ اپنے جغرافیائی پھیلاؤ کے اعتبار سے بھی غیر معمولی تھی۔ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ درجنوں اضلاع بیک وقت زیرِ آب آئے اور لاکھوں خاندان متاثر ہوئے۔ اس آفت نے 118 قیمتی جانیں ہم سے چھین لیں، ہزاروں افراد زخمی ہوئے، لاکھوں ایکڑ زرعی رقبہ زیرِ آب آیا، فصلیں برباد ہوئیں اور دیہی معیشت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا۔