معروف برطانوی پاپ گلوکارہ دعا لیپا نے فلسطین مخالف موقف پر اپنے دیرینہ ایجنٹ کو برطرف کر دیا۔
ایجنٹ نے حال ہی میں ایک خط پر دستخط کیے تھے جس میں آئرلینڈ کے پرو فلسطینی ریپ گروپ نی کیپ (Kneecap) کو گلاسٹن بری میوزک فیسٹیول سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
برطانوی اخبار میل آن سنڈے کے مطابق ایجنٹ ڈیوڈ لیوی میوزک انڈسٹری کی ان چند شخصیات میں شامل تھے جنہوں نے فیسٹیول کے بانی مائیکل ایوس کو یہ خط بھیجا تھا، تاہم یہ خط بعد میں لیک ہوگیا اور کئی فنکاروں نے اس کی مذمت کی، جس کے باوجود گروپ نی کیپ نے حسبِ پروگرام پرفارم کیا۔
اخبار نے ایک انڈسٹری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ دعا لیپا نے اپنے ایجنٹ کو اس لیے فارغ کیا کیونکہ ان کا فلسطین سے متعلق مؤقف، ایجنٹ کی سوچ سے مطابقت نہیں رکھتا تھا۔
ذرائع کے مطابق وہ سمجھتی ہیں کہ ایجنٹ اسرائیل کی غزہ میں جنگ اور فلسطینیوں کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک کے حامی ہیں اور یہ بات اُس خط سے بالکل واضح ہو گئی تھی جس پر انہوں نے دستخط کیے۔
خیال رہے کہ نی کیپ کو ماضی میں کئی تنازعات کا سامنا رہا ہے، گروپ کے ایک رکن پر رواں ماہ دہشت گردی سے متعلق مقدمے میں عدالت میں پیش ہونے کا امکان ہے، جبکہ کینیڈا نے بھی انہیں مبینہ انتہا پسند روابط کے الزام میں ملک میں داخلے سے روک دیا تھا۔
دعا لیپا کے اس فیصلے نے شوبز حلقوں اور سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے، کچھ مداحوں نے ان کے اس اقدام پر سوالات اٹھائے ہیں، تاہم اکثریت نے گلوکارہ کی اصولی مؤقف پر ڈٹے رہنے اور ایجنٹ سے تعلقات ختم کرنے کو سراہا ہے۔