پاکستانی یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کو ریلیف نہ مل سکا۔ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید یوٹیوبر کی درخواستِ ضمانت مسترد کر دی گئی۔
لاہور کی ضلع کچہری نے جوئے کی تشہیر کے کیس میں ڈکی بھائی کی ضمانت خارج ہونے کا حکم نامہ جاری کر دیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے تین صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کردیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے لاکھوں کی تعداد میں نوجوان فالوورز ہیں، ایسے سوشل میڈیا انفلوئنسر کی کوئی بھی غلطی بڑے پیمانے پر معاشرتی بگاڑ کا باعث بنتی ہے۔
حکم نامے کے مطابق درخواست گزار نے کبھی انکار نہیں کیا کہ اس نے جوئے کی تشہیر نہیں کی۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ درخواست گزار سے جوئے کی تشہیر کی مد میں وصول 3 لاکھ 26 ہزار 420 ڈالرز ملے، وکیل نہیں بتا سکے کہ یہ رقم جوئے کی کمپنی سے نہیں ملی نہ ہی اس رقم کے ذرائع بتا سکے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیے کہ جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا۔ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق انکوائری کے دوران درخواست گزار کو نوٹس موصول نہیں ہوا۔ کوئی ایسا بیان سامنے نہیں آیا جس سے یہ ثابت ہو کہ کسی کا نقصان ہوا ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ ایف آئی اے کے مطابق درخواست گزار بڑے پیمانے پر جوئے کی ایپلیکشن کی پروموشن کر رہا تھا۔
واضح رہے کہ ڈکی بھائی جوا کھیلنے والی ایپ کی تشہیر کرنے کے الزام میں 17 اگست سے گرفتار ہیں۔
نیشنل کرائم ایجنسی لاہور نے ریاست کی مدعیت میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ ان کے جسمانی ریمانڈ میں چھ بار توسیع کے بعد 14 روز کے لیے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔