کراچی (نیوز ڈیسک)جنرل اسمبلی میں غزہ جنگ اہم ترین ایشو، اسرائیلی حملےبدستور جاری ،38فلسطینی شہید،اسپتال تباہ،طبی عملہ نشانہ ، دنیا بھر میں مذمت، مغربی کنارے میں بھی چھاپے، گرفتاریوں اور کھیتوں کی تباہی ، ایندھن کی ناکہ بندی سے اسپتال بند، شہری زہریلا متبادل استعمال کرنے پر مجبور، بمباری سے غزہ کا مرکزی ہیلتھ سینٹر ملبے کا ڈھیر بنا گیا، کل 38 اسپتال تباہ،1,723طبی کارکن شہیدکیے گئے۔ حماس نے اسرائیلی ٹینک کو میزائل حملے میں تباہ کردیا ۔ گلوبل صمود فلوٹیلا پر مسلسل دو راتوں سے ڈرونز کی پرواز،نیویارک میں فلسطین کی حمایت میں احتجاج، اسپین نے اسرائیل پر مکمل اسلحہ پابندی عائد کرنے کا اعلان کردیا۔غزہ پر اسرائیلی جارحیت مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کم از کم 38 فلسطینی شہیداور190 زخمی ہوئے، جن میں امداد کے متلاشی بھی شامل ہیں۔ اکتوبر 2023سے اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 65,382اور زخمیوں کی تعداد 166,985 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ ہزاروں ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔غزہ سٹی میں اسرائیلی فضائی و زمینی کارروائیوں نے تباہی مچا دی ہے۔ مرکزی ہیلتھ سینٹر کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا، جس میں دو طبی کارکن زخمی ہوئے۔ وزارتِ صحت کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک 38 اسپتال اسرائیلی حملوں کی زد میں آچکے ہیں اور1,723 طبی کارکن شہید ہو چکے ہیں۔ سینٹ جان آئی اسپتال، الرنتیسی چلڈرن اسپتال اورشیخ حمد اسپتال اب مکمل طور پر غیر فعال ہیں۔ ایندھن کی شدید قلت کے باعث وزارت نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایندھن نہ پہنچا تو48 گھنٹوں میں اسپتال بند ہونے کا خطرہ ہے۔ شہری پلاسٹک کے کچرے کو جلا کر زہریلا ایندھن تیار کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔