منزل
خاموش ریلوے اسٹیشن کی شکستہ بینچ پر ایک نوجوان سر جھکائے بیٹھا تھا۔
ایک بوڑھا پہلو میں آن بیٹھا:’’بیٹا، اتنے پریشان کیوں ہو؟‘‘
نوجوان نے آہ بھری:’’میرے پاس ناکامیوں کے سوا کچھ نہیں۔‘‘
بوڑھا: ’’ناکامیاں محض سیڑھیاں ہیں، جو آدمی کو منزل تک لے جاتی ہیں۔‘‘
نوجوان:’’مگر میری کوئی منزل نہیں، میں راستے سے بے خبر ہوں۔‘‘
بوڑھا مسکرایا:’’تو پھر تمہیں اپنی اچھوتی صلاحیت کو پہچاننا ہوگا۔‘‘
’’مجھ میں ایسی کون سی صلاحیت ہوسکتی ہے؟‘‘ نوجوان نے بے چینی سے پوچھا۔
’’وہ کام، جسے کرتے ہوئے تم وقت سے ماورا ہوجاؤ…
مسرت سے بھر جاؤ۔‘‘
نوجوان سرجھکا کر گہری سوچ میں ڈوب گیا۔ یک دم وہ پکار اٹھایا۔
’’ہاں…میں کہانیاں سنا سکتا ہوں۔‘‘
اس نے سر اٹھایا، تو بینچ خالی تھی،
اور وہ اسٹیشن پر تنہا بیٹھا تھا۔