برطانیہ کی سیاست میں ہلچل مچانے والے نائیجل فراج اور ان کی جماعت ریفارم یوکے کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
حالیہ سروے اس بات کی نشاندہی بھی کر رہے ہیں کہ آئندہ عام انتخابات میں وہ اقتدار کے قریب پہنچ سکتے ہیں۔
ایک نئے سروے کے مطابق ریفارم یوکے کی عوامی حمایت اس وقت 31 فیصد ہے جو لیبر پارٹی سے 10 پوائنٹس آگے ہے، لیبر پارٹی کو 21 فیصد جبکہ کنزرویٹو پارٹی کو اس سے بھی کم حمایت حاصل ہے۔
ریاضیاتی ماڈلنگ (ایم آر پی) پر مبنی حالیہ اندازوں میں صورتحال اس سے بھی زیادہ حیران کن ہے۔
یوگوو کے 26 ستمبر کو جاری کردہ سروے کے مطابق اگر آج انتخابات ہوں تو ریفارم یوکے 311 نشستیں جیت سکتی ہے، اس عدد کے حساب سے ایوانِ زیریں میں سادہ اکثریت حاصل کرنے کے لیے پارٹی کو صرف 15 نشستیں مزید درکار ہوں گی، اس سے نائیجل فراج کی وزارتِ عظمیٰ کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
یوگوو نے اپنی رپورٹ میں یہ نشاندہی بھی کی ہے کہ ریفارم یوکے کی متوقع 82 نشستیں ایسی ہیں جو 5 فیصد سے بھی کم فرق سے جیتی جا رہی ہیں تو اگر ان نشستوں پر صورتحال الٹ جائے تو پارٹی اکثریت سے بہت پیچھے رہ سکتی ہے۔
کچھ دیگر ماڈلز میں ریفارم یوکے کو برطانوی پارلیمنٹ میں اکثریت ملنے کی پیشگوئی بھی کی گئی ہے تاہم ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ یہ اندازے غیر یقینی ہیں کیونکہ برطانیہ کے انتخابی نظام میں معمولی ووٹوں کی کمی یا زیادتی کئی نشستوں کے نتائج بدل سکتی ہے۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ریفارم یوکے غیر معمولی عروج پر ہے اور نائیجل فراج پہلی بار اقتدار کے قریب دکھائی دیتے ہیں لیکن حتمی نتیجہ اب بھی غیر یقینی ہے۔