• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شبانہ محمود برطانیہ کی اگلی وزیراعظم ہوں گی؟ سیاسی حلقوں میں بحث

شبانہ محمود ۔ فوٹو: فائل
شبانہ محمود ۔ فوٹو: فائل

برطانیہ کی وزیر داخلہ (ہوم سیکریٹری) کی حیثیت سے شبانہ محمود کے عروج اور سیاسی بصیرت نے انہیں سر کیئر اسٹارمر کے ممکنہ جانشین کے طور پر بحث کا مرکز بنا دیا ہے۔ 

گذشتہ مہینے اینجلا رینر کے استعفے کے بعد وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر کی کابینہ میں کیے گئے وسیع پیمانے پر ردوبدل کا ایک مرکزی مقصد شبانہ محمود کو مرکزی دھارے میں لانے کی صورت میں سامنے آیا ہے۔

ایک سابق معاون کے مطابق سارا معاملہ شبانہ ہی کا تھا۔ یہی وہ کلیدی محرک تھا جس کے تحت ہوم سیکریٹری کا اہم عہدہ ان کے حوالے کیا گیا۔ سیاسی حلقوں میں اس تبدیلی کی وجہ کو سمجھنا مشکل نہیں۔ 

ریفارم پارٹی کی عوامی مقبولیت میں اضافہ دراصل ہوم آفس کی ناکامیوں کا نتیجہ بتایا جا رہا ہے، جہاں چھوٹی کشتیوں کے ذریعے امیگریشن ریکارڈ سطح پر ہے اور پناہ گزینوں کے لیے ہوٹلوں کا استعمال گذشتہ حکومت کے مقابلے میں کم نہیں ہوا۔ 

ان مسائل کے مؤثر حل کی فوری ضرورت ہے اور شبانہ محمود نے جسٹس سیکریٹری کے طور پر اپنے عہدے پر اپنی سیاسی سوجھ بوجھ کا ثبوت دیا ہے، برطانیہ کے معروف اخبار دی ڈیلی ٹیلی گراف کے پولیٹیکل ایڈیٹر نے اس سے متعلق لکھا اور واضح کیا ہے کہ شبانہ محمود نے اپنی پالیسیوں سے مقبول اخبارات کی تعریف سمیٹی ہے۔ 

غیر قانونی تارکین وطن کے معاملے پر شبانہ محمود کی وہ رائے بھی نمبر 10 اسٹریٹ (وزیراعظم ہاؤس) کو متاثر کرتی نظر آتی ہے جہاں وہ یورپی کنونشن برائے انسانی حقوق (ECHR) میں درج خاندانی زندگی کے حق کو محدود کرنے کے لیے قوانین میں تبدیلی پر غور کرنے پر آمادہ ہیں۔

یہ لیبر پارٹی کی روایتی سوچ سے ہٹ کر ہے۔ ان سب عوامل نے مل کر شبانہ محمود کو موجودہ حکومت کی ایک مضبوط اور با اثر شخصیت بنا دیا ہے اور سیاسی مبصرین انہیں سر کیئر اسٹارمر کے ممکنہ جانشین کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

برطانیہ و یورپ سے مزید