شمالی افریقی ملک تیونس میں اپیلٹ عدالت نے تیونسی شہری صابر سوشان کی سزائے موت معطل کر دی۔
تیونسی عدالت نے 52 سالہ صابر شوشان کو بری کرنےکا حکم دیا ہے، اس پر تیونس کے صدر قیس سعید کے خلاف جعلی پوسٹس کا الزام تھا۔
صابر شوشان کو یکم اکتوبر کو فوجداری عدالت نے موت کی سزا سنائی تھی اس پر ریاست کو بدنام اور صدر کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے کا الزام تھا۔
صابر شوشان کو جنوری 2024 میں سائبر کرائم ادارے نے اس کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔