اسلام آباد(مہتاب حیدر) پاکستان نے آئی ایم ایف کے ریویو مشن کو یقین دلایا ہے کہ بلا سود مالیاتی نظام سے ملک کے بین الاقوامی معاہدوں، بیرونی قرضوں یا ذمہ داریوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اور یہ عمل 26 ویں آئینی ترمیم کے مطابق آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ دوسری جانب، آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام سے کہا ہے کہ وہ نیشنل سیونگز ڈائریکٹوریٹ (CDNS) کے ڈھانچے کو از سرِ نو تشکیل دینے کا منصوبہ پیش کریں، تاکہ اسے پارلیمنٹ کی منظوری سے ایک کارپوریٹ ادارے میں تبدیل کیا جا سکے۔ سی ڈی این ایس اس وقت تقریباً 34 کھرب روپے یا (Rs 3.4 trillion) کا پورٹ فولیو رکھتا ہے۔ فنڈ کی سفارش ہے کہ حکومت اسے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ساتھ ایک خود مختار کارپوریٹ ادارے میں تبدیل کرے تاکہ اس کا نظم و نسق بہتر طور پر چلایا جا سکے۔ادارے میں 3200 اسامیوں کی منظوری ہے، تاہم موجودہ عملہ 2600 سے 2700 کے درمیان ہے۔ فی الحال سی ڈی این ایس ایک غیر فنڈڈ ادارے کے طور پر کام کر رہا ہے، یعنی حکومت اس کے مالیاتی وعدے اپنے ریونیو سے پورے کرتی ہے۔