• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کا پیٹرولیم کنسیشنز ڈائریکٹوریٹ میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کا فیصلہ

اسلام آباد(خالد مصطفیٰ)حکومت کا پیٹرولیم کنسیشنز ڈائریکٹوریٹ میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کا فیصلہ، پٹرولیم ڈویژن نے DGPC ڈھانچے و مینڈیٹ کے ازسرِ نو جائزے کیلئے 7رکنی کمیٹی تشکیل دیدی۔ اصلاحات کا مقصد عالمی معیار کے مطابق شفاف، ڈیجیٹل اور سرمایہ کار دوست نظام قائم کرنا ہے۔ حکومتِ پاکستان نے ایک اہم اور غیر معمولی اقدام کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پیٹرولیم کنسیشنز (DGPC) کی ازسرِ نو تشکیل اور جامع اصلاحات کا عمل شروع کر دیا ہے۔ یہ ادارہ ملک میں تیل و گیس کی بالائی سطح کی تلاش و پیداوار کی نگرانی کا مرکزی ریگولیٹری ادارہ ہے اور تیل و گیس بلاکس کی الاٹمنٹ اور پیٹرولیم حقوق کے انتظام میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔یہ ادارہ اب ایسے ادارہ جاتی اصلاحاتی مرحلے میں داخل ہو رہا ہے جس کا مقصد اس کے آپریشنز کو بین الاقوامی معیار اور بہترین عالمی طریقہ کار کے مطابق بنانا ہے۔پٹرولیم ڈویژن نے اس مقصد کے لیے 3 اکتوبر 2025 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سات رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، جسے DGPC کے موجودہ ڈھانچے، مینڈیٹ اور کام کے طریقہ کار کا جائزہ لے کر اسٹریٹجک، قانونی اور انتظامی اصلاحات کی تجاویز پیش کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ کمیٹی کو شفافیت، سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں اور ڈیجیٹل گورننس کے فروغ سے متعلق سفارشات دینے کا بھی اختیار ہوگا۔نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرولیم ڈویژن کے ایڈیشنل سیکریٹری (پالیسی) کمیٹی کے کنوینر ہوں گے، جبکہ ڈائریکٹر جنرل پیٹرولیم کنسیشنز سیکریٹری کے طور پر کام کریں گے۔ دیگر ارکان میں OGDCL، GHPL اور ماری پیٹرولیم کے منیجنگ ڈائریکٹرز، اور پاکستان پیٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیز ایسوسی ایشن (PPEPCA) کے نمائندے شامل ہیں۔ کمیٹی ضرورت پڑنے پر اضافی ارکان کو بھی شامل کر سکتی ہے۔کمیٹی کے ضابطہ کار (ToRs) کے تحت اسے DGPC کے ادارہ جاتی نظام کا تفصیلی جائزہ لے کر **کارکردگی میں بہتری، قواعد کی وضاحت، اور شعبے میں مسابقت بڑھانے** کے لیے سفارشات تیار کرنی ہیں۔ 
اہم خبریں سے مزید