• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بی آئی ایس پروگرام میں گھپلے، ڈیٹا کی عدم دستیابی کے باوجود ادائیگیاں

حیدرآباد (بیورو رپورٹ) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں گھپلے‘ شوہر کے این آئی سی کی ڈیٹا میں عدم دستیابی کے باوجود لاکھوں مستحق خواتین کو ادائیگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور نادرا کے درمیان 11 دسمبر 2019ءکو ایک معاہدہ کیا گیا تھا جس کی کم از کم مالیت 225ملین روپے تھی‘ اس معاہدے کے تحت نادرا کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو وہ خدمات فراہم کرنا تھیں جن کی تفصیل ضمیمہ سے میں دی گئی ہے۔ ضمیمہ اے کی شق 3(a & c) کے مطابق نادرا اپنے وسائل اور نظام کے ذریعے 6 فیلڈز کی توثیق کرے گا جس میں شناختی کارڈ نمبر‘ نام‘ والد / شوہر کا نام‘ جنس‘ تاریخ پیدائش‘ اور ازدواجی حیثیت شامل تھے‘ مزید براں نادرا صرف ان گھرانوں کے لیے (جن کے PMT اسکور انہیں مستحق قرار دیتے ہیں) شوہر / والد کا سی این آئی سی نمبر اور موجودہ پتہ فراہم کرے گا تاکہ ان کی زمینی جانچ پڑتال کی جاسکے۔ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ سرکاری ملازمین اور ان کے شریک حیات کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ریگولر یو سی ٹی انکنڈیشنل کیش ٹرانسفر پروگرام سے خارج کیا جائے گا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی انتظامیہ نے 2024ءتک نیشنل سوشو اکنامک رجسٹری سروے کی بنیاد پر 9.3ملین خواتین کو یو سی ٹی پروگرام کے تحت شامل کیا۔ آڈٹ میں مشاہدہ کیا گیا کہ ان 9.3ملین میں سے 3,077,716 خواتین مستحقین کے شوہر کا قومی شناختی کارڈ بی آئی ایس پی کے پاس دستیاب نہیں تھا‘ ان مستحقین کو مالی سال2023-24ءکے دوران مجموعی طور پر 116,953.208ملین روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔ آڈٹ کا موقف تھا کہ شوہر کا قومی شناختی کارڈ دستیاب نہ ہونے کی صورت میں اس امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا کہ سرکاری ملازمین‘ کاروباری حضرات یا دیگر غیر مستحق افراد کے شریک حیات کو مالی امداد مل رہی ہو۔ انتظامیہ نے جواب دیا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی اہلیت کے لیے مستحقین کی پروفائلنگ NSER ڈیٹا کی بنیاد پر نہیں کی جاتی بلکہ یہ کام نادرا کے ساتھ ایک الگ معاہدے کے تحت BISP کا کیش ٹرانسفر (CT) ونگ کرتا ہے‘ اس پروفائلنگ کے دوران مستحقین کے CNIC نمبرز کو نادرا کے ڈیٹا بیس سے ملا کر مندرجہ ذیل فلٹرز لاگو کیے جاتے ہیں جس کی سرکاری ملازمت‘ پنشن لینے والا ہونا‘ اعلیٰ آمدنی کی نشانیاں و دیگر معیار شامل ہیں یہ چیک نہ صرف ابتدائی مرحلے میں بلکہ ہر قسط کی ادائیگی سے قبل بھی کیے جاتے ہیں تاکہ غیر مستحق افراد کو خارج کیا جاسکے۔ ڈی اے سی نے اپنی میٹنگ 2 جنوری 2025ءکو ہدایت دی کہ ان کیسز کی BISP-MIS سے نمونہ کی بنیاد پر جانچ کرائی جائے‘ آڈٹ نے سفارش کی کہ مستحق خواتین کے شوہروں کا CNIC ڈیٹا آڈٹ کو فراہم کیا جائے تاکہ ڈیٹا کی موثر تصدیق کی جاسکے۔
اہم خبریں سے مزید