دادو(نامہ نگار جاوید ناریجو) دادو میں کشمور ضلع سے منتخب پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی سردار عابد سندرانی سمیت دیگر افراد کے خلاف تین خواتین کے اغوا کا مقدمہ میہڑ کے اے سیکشن تھانے میں گناہ نمبر 349/2025کے تحت رامپور محلہ کی رہائشی حسینہ ڈھر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں الزام عائد کیا گیا کہ میر احمد جاگیرانی اور اس کی والدہ مسماۃ نظیران جاگیرانی حسینہ ڈھر کی بیٹی فوزیہ کو فون پر ہراساں کرتے تھے اور کئی بار ان کے گھر بھی آئے، جبکہ 20اگست کو میر احمد جاگیرانی، اس کی والدہ اور تین نامعلوم افراد اسلحے کے زور پر گھر میں داخل ہوئے اور حسینہ ڈھر کی بیٹی فوزیہ، نسرین اور بھتیجی فاطمہ کو زبردستی ریوا گاڑی میں اغوا کر کے لے گئے۔ واقعے کے بعد متاثرہ خاتون نے پہلے مقامی معززین سے رجوع کیا اور ایک ماہ بعد پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی سردار عابد خان سندرانی کے پاس گئیں، جہاں سردار عابد خان نے ملزمان سے فون پر بات کی اور خواتین کو واپس کرنے کیلئے 9ستمبر کو آنے کا کہا۔ متاثرہ خاتون کے مطابق جب وہ اپنے بیٹے نعیم کے ساتھ مقررہ تاریخ پر سردار عابد خان سندرانی کے پاس پہنچی تو رکن سندھ اسمبلی نے خواتین کی واپسی کے بدلے 30سے 40 لاکھ روپے تاوان طلب کیا۔ تاہم ایس ایس پی دادو امیر سعود مگسی کا کہنا ہے کہ مدعیہ مقدمے سے دستبردار ہوچکی ہے اور تین چار روز قبل ہی اس نے اپنا موقف تبدیل کرتے ہوئے کہا کہ غلط فہمی کی بنیاد پر نام شامل کیے گئے تھے۔ میہڑ سے نا مہ نگار کے مطابق ڈیڑھ ماہ قبل بچی سمیت 2عورتیں مبینہ طور اغوا ہوگئیں ۔ پی پی ایم پی اے سمیت 9ملزمان پر غوا اور تاوان کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پی پی ایم پی اے میر عابد خان سندرانی پر تاوان طلب کرنے کا الزام۔ تفصیلات کے مطابق میہڑ میں ڈیڑھ ماہ قبل رامپور محلہ سے ایک بچی فاطمہ سمیت 2عورتیں 32سالہ فوزیہ 42سالہ نسرین مبینہ اغوا ہوگئیں ہیں جبکہ میہڑ تھانہ اے سیکشن پر مسمات حمیداں ڈہر کی مدعیت میں ایف آئی آر نمبر 349/2025دفعات u/s 365۔496بی پی پی سی کے تحت پیپلز پارٹی کندھ کوٹ کے ایم پی اے میر عابد خان سندرانی۔ رہزن جاگیرانی ۔ میراحمد جاگیرانی اس کی بیوی زھران جاگیرانی سمیت 9افراد کیخلاف اغوا اور تاوان کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دوسری جانب دوسرے علاقے کے معاملے پر مقدمہ درج کرنے کے الزام میں محکمہ پولیس کے حکام نے تھانہ اے سیکشن کے ایس ایچ او عبدالوحید پہنور کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مبینہ اغوا ہونے والی عورتیں ایک پولیس آفیسر کی قریبی رشتےدار بتائی جاتی ہیں جبکہ علاقے میں یہ افواہ چل رہی ہیں کہ عورتیں ایک دعوت میں گئی تھیں۔ جس کے بعد واقعہ پیش آیا ہے۔ دریں اثناء پی پی ایم پی اے میر عابد خان سندرانی سے رابطہ کیا گیا لیکن رابطہ نہیں ہوسکا۔