• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ، تباہ حال علاقوں میں فلسطینیوں کی واپسی، معاہدے کی نگرانی کیلئے امریکی فوجیوں کی اسرائیل آمد

کراچی (نیوز ڈیسک) غزہ میں تباہ حال علاقوں میں فلسطینیوں کی واپسی جاری ہے لیکن زندگی کے تمام آثار غائب ، صرف ملبے کے ڈھیر ہیں،فلسطینیوں نے شکوہ کیا کہ ہمارے پاس اب نہ گھر ہے، نہ روزگار، نہ امید ، 24گھنٹوں میں 151 لاشیں،72زخمی اسپتالوں میں لائے گئے ۔ امدادی قافلے غزہ کی طرف روانگی کے منتظر، 6ہزارٹرک تیار ،حماس اور دیگر مزاحمتی گروپوں نے غزہ پر غیر ملکی سرپرستی کو مسترد کر دیا۔غزہ کے محکہ شہری د فاع نے بتایا کہ جنگ بندی کے بعد سے5لاکھ فلسطینی شمالی غزہ واپس آچکے ہیں،اور مزید آمد کا سلسہ جاری ہے،اسرائیل 1,700لاپتہ فلسطینیوں اور 250 قیدیوں کو رہا کریگا،امن معاہدے کی نگرانی کے لئے200امریکی فوجی اسرائیل پہنچ گئے۔ یہ فوجی اہلکار کوآرڈی نیشن سینٹر قائم کرینگے، غزہ میں داخل نہیں ہوں گے۔اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے بعد شمالی غزہ میں دسیوں ہزار بے گھر فلسطینی اپنے اجڑے ہوئے گھروں اور محلوں کو لوٹ رہے ہیں، مگر ان کے سامنے صرف مٹی، ملبہ اور تباہی کے آثار ہیں۔غزہ سٹی کی مرکزی الجلا روڈجو کبھی زندگی سے بھرپور تھی، اب ویران کھنڈر بن چکی ہے۔ اسکولوں کے تختے، تباہ شدہ سائیکلیں، کھڑکیوں سے لٹکتی ہوئی پردے — ہر چیز اس شہر کی ختم شدہ زندگی کی کہانی بیان کرتی ہے۔ UNRWA نے کہا ہے کہ 6,000 ٹرک امدادی سامان سے بھرے تیار کھڑے ہیں ، جو اجازت ملتے ہی چند گھنٹوں میں غزہ پہنچ سکتے ہیں۔دوسری جانب، حماس، اسلامی جہاد اور عوامی محاذ برائے آزادیٔ فلسطین (PFLP) نے واضح کیا ہے کہ وہ غزہ پر کسی غیر ملکی سرپرستی کو قبول نہیں کریں گے، جبکہ غزہ حکام نے اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم اور نسل کشی کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید