• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامشورو میں مارے گئے ملزمان ڈیفنس سے پولیس اہلکار کے اغوا میں بھی ملوث نکلے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جامشورو پولیس کے ہاتھوں مقابلے میں مارے گئے ملزمان ڈیفنس سے پولیس اہلکار کے اغوا میں بھی ملوث نکلے،ملزمان کی شناخت کر لی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اسکیم 33سے گزشتہ روز گاڑی چھین کر نوجوان شہری عدنان مگسی کو اغوا کرنے کے بعد اسے قتل کر کے فرار ہونے والے چار ملزمان گزشتہ روز جامشورو پولیس کے ساتھ مقابلے میں مارے گئے تھے۔جامشورو پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے چاروں ڈاکوؤں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ملزمان کی شناخت عبدالرسول عرف مطب ،علی حیدر ولد محمد ایوب ،محمد نعمان ولد سیف اللہ اور عبدالرحمان ولد عبداللہ کے ناموں سے ہوئی جو سکھر، شکارپور اور رحیم یار خان کے رہائشی تھے ۔حکام کے مطابق پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ڈاکو کراچی اور پنجاب پولیس کو انتہائی مطلوب تھے۔ ملزمان کا گروہ سندھ کا خطرناک گینگ تھا۔ملزمان گاڑیاں چھیننے، گھروں میں ڈکیتیوں ، اغوا برائے تاوان اور پولیس اہلکاروں کی شہادت میں ملوث تھے۔ہلاک ملزم عبدالرحمن ولد عبداللہ کا تعلق رحیم یار خان سے تھا۔ہلاک ملزم عبدالرحمن کراچی اور پنجاب کے 14 مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا ۔ہلاک ملزمان میں عبدالرسول عرف مطب ولد بھورو خان مہر کا تعلق سکھر سے اور وہ ایک مقدمہ میں کراچی پولیس کو مطلوب تھا۔ہلاک ملزم علی حیدر ولد محمد ایوب مہر کا تعلق شکارپور سے تھا۔ ہلاک ملزم علی حیدر سکھر ، شکارپور اور حیدرآباد لطیف آباد پولیس کو 3 مقدمات میں مطلوب تھا جبکہ ہلاک ملزم محمد نعمان ولد سیف اللہ کا تعلق رحیم یار خان سے تھا۔ملزم کراچی کے 6 تھانوں کے مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا ۔پولیس کے مطابق ہلاک ملزمان ایک بین الصوبائی جرائم پیشہ گروہ سے تعلق رکھتے تھے جو مختلف اضلاع میں لوٹ مار، مزاحمت پر فائرنگ اور اسلحہ رکھنے کے جرائم میں ملوث رہا ہے۔پولیس کے مطابق ملزمان نے سی ویو دو دریا سے ساحل پولیس اسٹیشن کے ہیڈ کانسٹیبل کو دوران چیکنگ روکنے پر اغوا کرلیا تھا۔ڈی آئی جی ساوتھ کراچی سید اسد رضا نے بتایا کہ ملزمان ہیڈ کانسٹیبل اسحاق کو سپر ہائی وے نئی سبزی منڈی پر پھینک کر فرار ہوگئے تھے۔ ہیڈ کانسٹیبل کے اغوا کا مقدمہ ساحل تھانے میں درج کیا گیا تھا۔واقعہ 14 اور 15 ستمبر کی درمیانی شب پیش آیا ۔انہوں نے بتایا کہ مارے گئے ملزمان کو مغوی پولیس اہلکار نے شناخت بھی کرلیا ہے۔دوسری جانب مقتول عدنان مگسی سے گاڑی چھیننے اور اسے اغوا کرنے کے واقعہ کی فوٹیج بھی سامنے آئیہے۔فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عدنان گھر کے باہر ویگو گاڑی میں موجود تھا۔ملزمان سفید کرولا کار میں واردات کے لیے آئے۔واردات کے بعد ملزمان سیاہ رنگ کی ریوو گاڑی میں فرار ہوگئے۔ملزمان جاتے جاتے مقتول عدنان کو بھی سات لے گئے تھے اور ملزمان نے راستے میں فائرنگ کرکے عدنان مگسی کو قتل کردیا تھا۔
اہم خبریں سے مزید