• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دل اور صحت کیلئے ورزش ضروری مگر کتنی دیر؟

صحت مند زندگی کےلیے ورزش ضروری ہے، مگر کتنی دیر؟ کیا زیادہ ورزش کے نقصانات بھی ہوسکتے ہیں؟

ورزش کے بارے میں عام اور درست تاثر یہ ہے کہ تندرستی اور فٹ رہنے کےلیے متحرک رہنا لازمی ہے اور اس کےلیے ایکسرسائز بہترین نسخہ ہے۔

ماہرین کے مطابق جسم اور دل دونوں ہی کےلیے ورزش کی عادت بہترین ہے لیکن اس میں بھی اعتدال ضروری ہے، بہت زیادہ ایکسر سائز بھی نقصان دہ ہوسکتی ہے۔

ماہر امراض قلب ڈاکٹر امییا ادیور کے مطابق زیادہ شدت والی ایکسر سائز جیسے’میراتھن اور ٹرائیتھلون‘ دل کے حصوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، جس سے دھڑکن میں خرابی بھی پیدا ہوسکتی ہے۔

ماہر امراض قلب نے مزید کہا کہ ہفتے میں ڈھائی گھنٹے کی متعدل ورزش یعنی تیز چہل قدمی، سائیکل چلانا، تیراکی دل کی تندرستی کےلیے کافی ہیں، اس سے زیادہ ایکسر سائز سے دل پر دباؤ بڑھ بھی سکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق جو لوگ روزانہ 75 منٹ سے زائد سخت ورزش کرتے ہیں، ان کی شریانوں میں کیلشیم جمع ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق دل کے لیے ورزش کے فائدے ایک خاص حد کے بعد رک جاتے ہیں، حد سے بڑھی ہوئی ایکسرسائز مفید نہیں ہوتی، ہر ایک کو دیکھنا ہوگا کہ کیا وہ صحیح طریقے سے ورزش کررہے ہیں یا نہیں۔


نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

صحت سے مزید