• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گیس بلوں میں ہیرا پھیری، عوام کی جیب خالی ،انصاف کہاں ہے؟

پشاور (جنگ نیوز)خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں عوامی سہولت کے نام پر قائم سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (SNGPL) اور گیس صارفین کا اپیل کنندہ ادارہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) خود عوام کیلئے عذاب بن گئے۔ عوامی خدمت کے بجائے اب یہ دفاتر کرپشن، سفارش اور جیب گرم کرنے کے اڈے بن چکے ہیں۔جنگ سروے کے مطابق دونوں اداروں کے کچھ بدعنوان افسران نے گیس کے بلوں اور میٹروں کے ذریعے حرام کمانے کا نیا طریقہ نکال لیا ہے۔ پشاور کے مختلف علاقوں خصوصاً مومن ٹاؤن کے شہری گیس پریشر کی کمی سے پریشان ہیں مگر مسئلہ حل کرنے کے بجائے ان پر جھوٹے الزامات اور بھاری جرمانے لگا کر ان کی جیبیں کاٹی جا رہی ہیں۔ ایک متاثرہ شہری جو ایک شریف سادات گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں نے جنگ سروے میںبتایا کہ ان کا میٹر 12سال بعد دسمبر2024میں تبدیل کیا گیا لیکن صرف چھ ماہ بعد ایس این جی پی ایل نے پرانے میٹر میں سراخ کرنے کا الزام لگا کر 66ہزار روپے کا جرمانہ ٹھونک دیا۔ شہری نے کہا کہ میں گیس کے پریشر میں کمی کی وجہ سے پہلے ہی پریشان تھا، حرام خوری کے لیے میٹر میں ہیرا پھیری کرنا میرے تصور سے باہر ہے۔ جب معاملہ جنرل منیجر ایس این جی پی ایل کے علم میں لایا گیا تو انہوں نے ماتحت عملے کو مسئلہ حل کرنے کی ہدایت دی مگر نیچے موجود بلنگ انچارج، ریویو کمیٹی کے ارکان اور ان کے سربراہ نے جیب گرم نہ ہونے پر خاموشی اختیار کر لی۔ تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ریویو کمیٹی دراصل کرپٹ ٹولے کا ایک نیٹ ورک ہے جو پڑھے لکھے شریف شہریوں مثلاً پروفیسرز، اساتذہ اور سرکاری ملازمین کو بلاوجہ تنگ کر کے رشوت بٹورنے میں مصروف ہے۔ متاثرہ صارف جس کا اکاؤنٹ نمبر17011252289ہے نے معاملہ اوگرا کو شکایت نمبر 3560کے ذریعے بھیجا جس پر اوگرا نے 16ستمبر 2025کو تحریری مراسلہ جاری کیا لیکن کچھ ہفتوں بعد جب شہری نے آن لائن اسٹیٹس چیک کیا تو شکایت کمپیوٹر سسٹم سے غائب تھی جیسے کبھی درج ہی نہ ہوئی ہو۔ شہری کے مطابق وہ اب تک تقریباً 75ہزار روپے ناکردہ جرم کے تحت جمع کروا چکے ہیں اور اس واقعے نے ان کی سماجی ساکھ کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نےجنگ سروے کے ذریعے چیئرمین اوگرا، رجسٹرار اوگرا، ایم ڈی ایس این جی پی ایل، نیب، ایف آئی اے اور دیگر تحقیقاتی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ میرا پرانا میٹر سامنے لا کر ان اہلکاروں کو بے نقاب کیا جائے جنہوں نے کرپشن کا نیا باب کھولا ہے تاکہ عوام کو انصاف ملے اور یہ گیس مافیا قانون کے شکنجے میں آئے۔
پشاور سے مزید