ممبئی (اے ایف پی) ممبئی کے سینیما میں’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ کی نمائش کے 30 سال مکمل، بالی وُوڈ کی طویل ترین چلنے والی شاہ رخ خان اور کاجول کی مقبول بلاک بسٹر فلم 1995سے روزانہ نمائش میں ہے۔ تین دہائیوں بعد بھی نوجوانوں کی بڑی تعداد دیکھنے آتی ہے، فلم جدید اور روایتی اقدار کے تصادم کی علامت بن گئی۔ ممبئی کے تاریخی مراٹھا مندر تھیٹر میں بالی وُوڈ کی مشہور رومانوی فلم ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ کی مسلسل نمائش کے 30سال مکمل ہوگئے ہیں۔ 1995میں ریلیز ہونے والی اس فلم نے شاہ رخ خان اور کاجول کو سپر اسٹار بنا دیا اور آج بھی روزانہ سینکڑوں شائقین، خاص طور پر نوجوان جوڑے اور طلبہ، اس کی صبح کی شو دیکھنے آتے ہیں۔ فلم کے منتظم منوج دیسائی کے مطابق اتوار کو اب بھی تقریباً 500 افراد تھیٹر میں موجود ہوتے ہیں۔ فلم کی کہانی بیرونِ ملک مقیم بھارتی نسل کے نوجوانوں اور ان کے روایتی والدین کے درمیان اقدار کے تصادم پر مبنی ہے، جس کا مشہور اختتامی منظر — ہیروئن کا ٹرین کے ساتھ دوڑ کر ہیرو سے ملنا — آج بھی تالیوں اور جوش و خروش سے بھرپور ردعمل حاصل کرتا ہے۔ ناقدین کے مطابق ’DDLJ‘ محض ایک فلم نہیں بلکہ بھارتی ثقافت میں روایتی اور جدید اقدار کے سنگم کی علامت بن چکی ہے۔