کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ہم نے کالعدم ٹی ٹی پی سے نہیں افغان طالبان کے ساتھ بات کی، بیوروچیف جیو نیوز، پشاور شکیل فرمان علی نے کہا کہ سہیل آفریدی چاہتے ہیں کہ ایسی کیبنٹ لائیں جس سے پارٹی میں تقسیم نہ ہو،میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزی پیش کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ٹرمپ انتظامیہ کی کوششوں سے قائم جنگ بندی کی خلاف ورزی کردی اور فضائی حملے کیے جس میں چھبیس فلسطینی شہید ہوگئے اور پھر جنگ بندی کا اعلان کر دیا گیا۔وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پاک افغان مذاکرات کے ماحول میں کوئی تلخی نہیں تھی ۔ معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تو دونوں برادر ملکوں کو کہا جائے گا۔ بحث تمحیص اور ترامیم ترکیے اور قطر کے دوستوں کے ذریعے ہوتی رہیں ایک صفحے پر چار پیراگرافس کا مختصر معاہدہ ہوا ہے ۔ موجودہ صورتحال پر محتاط انداز میں پرُ امید ہوں۔ کل افغان طالبان یہ نہ کہیں کہ فلاں شہر والے نہیں مان رہے ۔ افغان سرز مین پر دہشت گرد شہری آبادی میں گھل مل کر رہتے ہیں۔ ثبوت موجود ہیں کہ دہشت گردوں کو افغانستان کے اندر سے احکامات ملتے ہیں ۔ ہوسکتا ہے ترکیے میں مذاکرات پچیس سے ستائیس اکتوبر تک جاری رہیں۔ہم نے کالعدم ٹی ٹی پی سے نہیں افغان طالبان کے ساتھ بات کی ہے۔ قطر کا جو بیان آیا اس کا ڈرافٹ کے ساتھ یا جس پر ہم نے دستخط کیے اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ان کے بیان میں پہلے بارڈر کا لفظ تھا پھر انہوں نے کہا کہ بارڈر کا لفظ ہمارے لیے متنازع ہے اور اس سے ثالث کی حیثیت متاثر ہوتی ہے البتہ اس معاہدے پر کوئی فرق نہیں پڑا ہے۔