لاہور(آصف محمود بٹ ) پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) کا دائرہ کا ر وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت ایل ڈی اے ، پی ایچ اے، اوورسیز پاکستانیز کمیشن اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کی طرف سے لئے ایکشنز میں انفورسمنٹ سپورٹ فراہم کی جائیگی۔ یہ فیصلہ مذکورہ محکموں کی طرف سے انفورسمنٹ سپورٹ کیلئے کی جانے والی درخواستوں کے بعد کیا گیا ہے۔ کوئی بھی شہری پیرا کے کسی افسر یا اہلکار کی طرف سے قانون کی خلاف ورزی یا اختیارات سے تجاوز سے متعلقہ خبر دے سکے گا، معتبر ذرائع نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ مذکورہ محکموں کی انفورسمنٹ سپورٹ کی منظوری کے لئے کیس وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی سربراہی میں قائم ’’پیرا‘‘ اتھارٹی کے اگلے ہفتے ہونے والے اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔ اس اتھارٹی کے وائس چئیرپرسن چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ ’’پیرا‘‘ افسران کے احتساب کے لئے بنایا گیا ’’وسل بلور‘‘ کا انٹرنل میکننزم ہر ضلع کی سطح تک بنا دیا گیا ہے جس کا باقائدہ نوٹیفکیشن اگلے دو ہفتے میں جاری ہوجائیگا ۔ اس میکننزم کے تحت جو شخص بھی پیرا کے کسی افسر یا اہلکار کی طرف سے قانون کی خلاف ورزی یا اختیارات سے تجاوز سے متعلقہ خبر دینا چاہے اور محکمہ کے اعلی حکام کو آگاہ کرنا چاہے تو وہ اس چینل کے ذریعے خبر دے سکے گا۔ پیرا کی صلاحیتوں کو مزید بڑھانے کے لیے باڈی کیمز کی ڈپلائمنٹ کے ساتھ ساتھ چند افسران کو پسٹل وغیرہ دیے گئے تھے وہ باقی صوبے کے سٹیشنز اور افسران تک پہنچائے جاچکے ہیں جبک کچھ چیزیں جن میں ہیلمٹس ، بٹونز اور ہتھکڑیاں شامل ہیں دسمبر سے پہلے پنجاب کے تمام تھانوں کو فراہم کردی جائینگی۔