• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نابینا افراد کیلئے امید کی کرن، آنکھ کا آلہ ایجاد

فوٹو بشکریہ بی بی سی
فوٹو بشکریہ بی بی سی 

کراچی (رفیق مانگٹ) سائنسدانوں نے ایک ایسی حیرت انگیز ایجاد کی ہے جو نابینا افراد کو دوبارہ دیکھنے کی امید دے رہی ہے۔ 

اس آلے یا امپلانٹ کے ذریعے عمر سے متعلق میکولر ڈی جنریشن (AMD) سے متاثرہ افراد کی مرکزی بصارت کو جزوی طور پر بحال کیا جا سکتا ہے، جو پڑھنے، لکھنے اور روزمرہ کے کاموں کے لیے ضروری ہے۔ 

نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع تحقیق کے مطابق، اس آلے نے 81 فیصد مریضوں کی بصارت میں نمایاں بہتری دکھائی ہے۔ 

فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یہ 2 ملی میٹر چھوٹے آلے پر مشتمل ہے جو آنکھ کے ریٹینا میں نصب کیا جاتا ہے۔ریٹینا وہ جگہ ہے جو روشنی دیکھتی ہے اور دماغ کو پیغام بھیجتی ہے۔اس کے ساتھ خصوصی چشمے ہوتے ہیں جن پر ایک کیمرہ لگا ہوتا ہے۔ یہ کیمرہ تصاویر لیتا ہے اور انہیں آلے تک پہنچاتا ہے، جو روشنی کو برقی سگنلز میں تبدیل کر کے دماغ تک بھیجتا ہے۔ نتیجے میں، مریض دوبارہ دیکھنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ 

تحقیق میں شامل 32 مریضوں میں سے 84 فیصد نے بتایا کہ وہ گھر پر اس آلے کی مدد سے نمبرز اور الفاظ پڑھ سکتے ہیں۔ اوسطاً، مریضوں کی بصارت میں 25 حروف (یا پانچ لائنوں) کی بہتری دیکھی گئی۔ ایک مریض تو اس قابل ہوا کہ اس نے معیاری آنکھوں کے چارٹ پر 59 حروف، یعنی تقریباً 12 لائنوں تک کی بہتری دکھائی۔ 

امریکا کی یونیورسٹی آف پٹسبرگ کے آنکھوں کے ڈاکٹر جوسایلن ساہل نے کہایہ پہلا موقع ہے کہ اتنے سارے لوگوں کی بینائی بہتر کرنے میں کامیابی ملی۔ 80 فیصد سے زیادہ لوگ اب الفاظ پڑھ سکتے ہیں اور کچھ تو کتاب کے پورے صفحات پڑھ رہے ہیں۔

اسی طرح، جرمنی کے ایک بڑے ہسپتال کے ڈاکٹر فرینک ہولز نے کہا، یہ آلہ آنکھوں کی بیماری کے علاج میں بہت بڑی کامیابی ہے۔ ہم پہلی بار عمر سے متعلق میکولر ڈیجنریشن سے نابینا ہونے والوں کی بینائی واپس لا سکے ہیں۔

 یاد رہے میکولر ڈیجنریشن بڑھاپے میں ہونے والی آنکھوں کی وہ بیماری جو سامنے دیکھنے کی صلاحیت کو خراب کر دیتی ہے یہ بیماری دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے اور بڑھاپے میں نابینا ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ 

اس آلےکو امریکی کمپنی سائنس کارپوریشن تیار کر رہی ہے، جو اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈینیئل پالینکر کے ڈیزائن پر کام کرتی ہے۔ 

کمپنی نے امریکا اور یورپ میں اس آلے کے کلینکل استعمال کی اجازت کے لیے درخواست دی ہے۔ تاہم، اس کی قیمت کے بارے میں ابھی کوئی حتمی اعلان نہیں کیا گیا۔ 

کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ایک مناسب قیمت رکھنا چاہتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔

اہم خبریں سے مزید