• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ، رواں برس کاروکاری میں 117 خواتین سمیت 160 افراد مارے گئے

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

کراچی (ثاقب صغیر) سندھ میں رواں برس قتل کے1473واقعات رپورٹ ہوئے، کاروکاری قرار دے کر 117خواتین سمیت 160افراد کو قتل کیا گیا، پولیس مقابلوں میں 218 ملزمان ہلاک اور 22 پولیس اہلکار شہید ہوئے، گینگ ریپ کے 60 واقعات رپورٹ ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں رواں برس قتل کے 1473واقعات رپورٹ ہوئے۔ کراچی رینج میں 433، سکھر رینج میں 274، لاڑکانہ رینج میں 344، حیدرآباد رینج میں 239، میر پور خاص رینج میں 47اور شہید بے نظیر آباد رینج میں قتل کے136واقعات رپورٹ ہوئے۔

رواں برس سندھ کے مختلف علاقوں میں کاروکاری قرار دے کر 160افراد کو قتل کیا گیا جن میں 117خواتین اور 43 مرد شامل ہیں۔ کاروکاری قرار دے کر قتل کرنے والے ملزمان میں 80 ملزمان مقتولین کے شوہر، والد ،والدہ ،بھائی، بیٹے ، بیٹی اور بہنیں ہیں۔ 49 دیگر رشتہ دار اور 10پڑوسی، دوست اور دیگر ملزمان شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق رواں برس کاروکاری کے واقعات میں ملوث ملزمان میں 44 مقتولین کے شوہر، 6 مقتولین کے باپ، 24مقتولین کے بھائی، 3 مقتولین کے بیٹے، بہن اور ماں اور 3 مقتولین کی بیٹیاں شامل ہیں جنہوں نے مقتولین کو قتل کیا ۔

2025ء کے دوران صوبے میں پولیس مقابلوں میں 218 ملزمان ہلاک، 1205 زخمی اور2491 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس مقابلوں میں 22 پولیس اہلکار شہید اور 87زخمی ہوئے۔ پولیس مقابلوں کی زد میں آکر21 شہری بھی زخمی ہوئے۔ 

اس دوران گینگ ریپ کے 60، ریپ /زنا کے 341 ، اغوا کے 4 ہزار 287 ، اغوا برائے تاوان کے 63 اور بچوں کے اغوا کے 422واقعات رپورٹ ہوئے۔ گینگ ریپ کے سب سے زیادہ واقعات کراچی رینج میں رپورٹ ہوئے جن کی تعداد 44 ہے۔

اہم خبریں سے مزید