• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریم زبیری آج کل کہاں ہیں اور شوبز انڈسٹری کیوں چھوڑ دی؟

— اسکرین گریب
— اسکرین گریب

پاکستان شوبز انڈسٹری کی ماضی کی معروف اداکارہ و میزبان تحریم زبیری نے شوبز انڈسٹری چھوڑنے کی وجہ بتا دی۔

حال ہی میں تحریم زبیری ایک پوڈ کاسٹ میں نظر آئیں، جہاں انہوں نے میڈیا انڈسٹری چھوڑنے اور انڈسٹری میں خواتین اداکاراؤں کو ہراسانی کے درپیش مسائل پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ میرے بچے اس وقت 16 اور 11 سال کے ہیں، یہ دونوں بڑے ہو رہے تھے اور میں چاہتی تھی کہ انہیں اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکا بھیجوں لیکن میں انہیں اکیلے نہیں بھیجنا چاہتی تھی اس لیے کوویڈ کے دوران میں بھی ان کے ساتھ امریکا آگئی۔

دوران انٹرویو ان سے پوچھا گیا کہ کیا میڈیا میں ہراسانی کا سامنا رہتا ہے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ مجھے 2 چیزیں سمجھ نہیں آتیں، ہمارے یہاں لوگ 2 چیزوں کو بہت کیش کرواتے ہیں، یہ کہنے پر خواتین مجھ سے نفرت کریں گی لیکن پہلی یہ کہ جب دو لوگ کسی رشتے میں ہوتے ہیں، اور اگر وہ رشتہ ختم ہو جائے تو ایک دوسرے کی برائی کرتے ہیں جبکہ یہ ہونا چاہیے کہ جو اچھا وقت دونوں نے ایک ساتھ گزارا ہے، اس کے صدقے میں ایک دوسرے کی برائیوں پر پردہ ڈال دیں۔

انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اسی طرح جب آپ کام کر رہے ہوتے ہیں، یا آپ کو کاسٹ کیا جارہا ہوتا ہے اور کوئی ایسی ڈیمانڈ کرتا ہے جو خواتین کے اخلاق اور قدر کے خلاف ہے تو فوری اسٹینڈ لے۔ خواتین میں قدرتی طور پر یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ سامنے والے کے ارادے کو جان لیتی ہے، اگر آپ کو لگتا ہے کہ سامنے والا برے ارادے یا نیت سے آپ سے بات کر رہا ہے تو آپ اسی وقت اس کے خلاف آواز اُٹھائیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اس فیلڈ میں 22 سے 23 سال ہوگئے ہیں، میں نے کئی لوگوں کے ساتھ کام کیا ہے، انڈسٹری میں ہر طرح کے لوگ موجود ہیں، لیکن میرے کیریئر میں کسی نے میرے ساتھ اس طرح کی بات نہیں کی، کیریئر کے شروع میں کسی نے بلواسطہ کوشش کی تھی لیکن میں نے انہیں بلاواسطہ جواب دے دیا تھا تو ان کی دوبارہ ہمت نہیں ہوئی اور یہ اعتماد مجھے میرے والد سے ملا۔

انہوں نے کہا کہ اکثر لوگ مجھے کہتے ہیں کہ میں بہت غصے والی ہوں لیکن یہ میرا طریقہ ہے چیزوں کو ہینڈل کرنے کا، اسی طرح دیگر خواتین بھی جانتی ہیں کہ انہیں کس طرح چیزوں کو ہینڈل کرنا ہے، جب میں اس طرح کی کہانیاں سنتی ہوں تو مجھے حیرت ہوتی ہے کیونکہ میں نے سب کے ساتھ اور ہر طرح کا کام کیا، ڈرامہ فلم دونوں کی، فیصل، ہمایوں، فہد مصطفیٰ، عدنان صدیقی سب کے ساتھ کام کیا، سب بہت اچھے اور عزت کرنے والے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مرد کو شے دی جاتی ہے تو وہ حد سے آگے بڑھتا ہے، میرے کہنے کا مقصد یہ نہیں ہے کہ جن لڑکیوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے وہ سب غلط ہیں بلکہ وہ اپنے آپ کو مضبوط بنائیں، کسی کے سامنے مجبور یا کمزور بن کر پیش نہ ہوں کہ وہ آپ کا فائدہ اُٹھائے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے فہد مصطفیٰ اور فیصل قریشی کے ساتھ کام کر کے بہت مزاح آیا، ہمایوں سعید کے ساتھ کام کا تجربہ اچھا رہا جبکہ شان شاہد اور شاہد آفریدی کا انٹرویو کرنا سب سے مشکل لگا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید