کراچی (نیوز ڈیسک)غزہ میں اسرائیلی جنگ بندی خلاف ورزیاں جاری،صہیونی افواج کا بیتا قصبے پر دھاوا، جھڑپوں اور آنسو گیس سے کشیدگی میں اضافہ،امریکا کانیتن یاہو کو سخت جواب کا انتباہ، امریکی عہدے دار کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بہت نازک لائن پر چل رہےہیں، بالآخر معاہدہ بگاڑ دیں گے۔ حماس کا امریکی مؤقف کا خیرمقدم ، جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد کا عزم ، ٹرمپ بیانات کو مثبت قرار دیا۔ واشنگٹن نے امن معاہدے کے نفاذ کیلئے سول فوجی رابطہ مرکز قائم کر دیا۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے باوجود صورتحال بدستور کشیدہ ہے، اسرائیلی افواج کی کارروائیاں جاری ہیں اور انسانی امداد کی فراہمی میں سنگین رکاوٹیں حائل ہیں۔ اقوام متحدہ اور امریکا نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل کرے اور غزہ میں امداد کے راستے کھولے اقوام متحدہ نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رفح کراسنگ کھولے اور زیادہ امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت دے، کیونکہ موجودہ امداد جنگ بندی معاہدے میں طے شدہ مقدار سے بہت کم ہے دوسری جانب امریکا نے غزہ میں امن معاہدے کے نفاذ کے لیے ایک نیا سول فوجی رابطہ مرکز قائم کیا ہے، جس کی قیادت یمن میں امریکی سفیر اسٹیون فیگن کر رہے ہیں۔ادھرمقبوضہ مغربی کنارے میں بھی حالات کشیدہ ہیں۔ اسرائیلی افواج نے نابلس کے قریب بیتا قصبے پر دھاوا بول دیا، جس کے دوران فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ سے جھڑپیں پھوٹ پڑیں۔ اسی دوران اسرائیلی چھاپے میں زخمی ہونے والا ایک فلسطینی نوجوان دم توڑ گیا۔سیاسی محاذ پر فلسطینی تجزیہ کار شرین سَلتی کے مطابق امریکا اسرائیل کو مغربی کنارے کے انضمام سے باز رکھنے کے لیے تعلقاتِ معمول پر لانے کے منصوبے کو سودے بازی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے زمینی کارروائیاں تیز کیں تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔