اسلام آباد (صالح ظافر) سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے یاد دلایا ہے کہ کوپ 30 عالمی ماحولیاتی سفارت کاری میں ایک فیصلہ کن موڑ کی نشاندہی کرتا ہے، ایک ایسا مقام جہاں دنیا کو لازماً وعدوں سے ہٹ کر عملی کارکردگی کی طرف فیصلہ کن انداز میں بڑھنا ہو گا۔ وہ ایک اعلیٰ سطحی گول میز مذاکرے سے خطاب کر رہے تھے، جس کا عنوان تھا ’’پاکستان کی ماحولیاتی مذاکراتی حکمت عملی اور کوپ 30 کی تیاریاں‘‘۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان، ایک ایسا ملک جو عالمی اخراج میں کم سے کم حصہ ڈالتا ہے لیکن ماحولیاتی طور پر سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک میں شامل ہے، کے لیے کوپ 30 کے نتائج انتہائی گہرے اثرات کے حامل ہوں گے۔ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد کے سینٹر فار اسٹریٹیجک پرسپیکٹیوز نے یہ اعلیٰ سطحی گول میز مذاکرہ منعقد کیا۔