راولپنڈی ( حافظ وسیم اختر ،سٹاف رپورٹر)گوالمنڈی میں شہری پر تشدد کرنے والے6 ملزموں کافوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کروایاجائے گا،پولیس نے متاثرہ نوجوان کامیڈیکل کروانے کے لئے بھی عدالت سے اجازت لے لی ،وقوعہ ہوئے ایک ماہ ہوگیا لیکن نو جوان کے جسم پرتشدد کے نشانات اب بھی موجود ہیں ،تھانہ سٹی کے علاقہ گوالمنڈی میں 25ستمبر کوحارث گوہر نامی نوجوان کوعلاقہ کے بااثر افراد نے برہنہ کرکے اور زنجیروں میں جکڑ کر بہیمانہ تشدد کانشانہ بنایا۔تھانہ سٹی پولیس نے 2 روز پہلے ایف آئی آر درج کی تھی جس میں گزشتہ روز انسداد دہشت گردی ایکٹ کی2 دفعات سمیت 5مزیددفعات کااضافہ کردیاگیا، پولیس نے وائرل ہونے والی ویڈیو کے ذریعے شناخت ہونے والے 6 ملزموں ملک جنید ظہیر عرف جیدا، رب نوازعرف ننھا،روحیل، یاسر خان، فیصل مسیح اور ثمر عباس کو گرفتار کیا تھا ، جن میں سے ملزم یاسرخان نیشنل پولیس فاؤنڈیشن خیبرپختون خواکاملازم ہے جواسلام آباد میں ڈیوٹی کررہاتھا پولیس نے قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد ایف آئی آر میں جن 5دفعات کوایزادکیاہے ان میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7، دفعہ 11ڈبلیو ڈبلیو ، سرعام برہنہ کرکے ویڈیو بنانے کی دفعہ 292 ت پ ،اغواکی دفعہ 365ت پ اور حبس بے جا میں رکھنے کی دفعہ 342 ت پ شامل ہے۔پولیس نے جمعہ کوملزموں کاسات روزکاجسمانی ریمانڈلیاہے ،اس دوران پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری لاہورسے ان کافوٹوگرامیٹک ٹیسٹ بھی کروایاجائےگاجس سے ویڈیومیں ملزمان کی موجودگی کی تصدیق ہوسکے گی ۔