کراچی ( اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں 13 لاکھ بچے جبری مشقت کا شکار ہیں۔ صوبے میں چائلڈ لیبر میں 50 فیصد کمی ہوئی ہے، یونیسف کے تعاون سے سروے رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے تمام محکموں کو ہدایت کی ہے کہ چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے بھرپور اقدامات کریں، خاص طور پر زرعی اور صنعتی شعبوں میں جہاں متاثرہ بچوں کی اکثریت کام کرتی ہے۔ وزیر اعلیٰ ہائوس سے جاری بیان کے مطابق سید مراد علی شاہ نے محکمہ محنت کی جانب سے اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے تعاون سے کئے گئے سندھ چائلڈ لیبر سروے 2023.24 کی رپورٹ کا خیرمقدم کیا جس کے مطابق 1996سے 2024تک صوبے میں چائلڈ لیبر میں 50فیصد کمی واقع ہوئی ہے تاہم، انہوں نے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ اب بھی صوبے بھر میں 13لاکھ بچے جبری مشقت کا شکار ہیں۔ وزیرِاعلی نے اس نمایاں کمی کا کریڈٹ اپنی حکومت کے برسوں سے جاری ٹھوس اقدامات کو دیا۔