لاہور (عمران احسان / کورٹ رپورٹر)تحریک لبیک پاکستان کوانسداد دہشت گرد ی ایکٹ 1997 کے تحت ممنوع قرار دینے کے بعد پنجاب اسمبلی میں PP-55(نارووال-II) سےٹی ایل پی کے واحد منتخب رکن محمود احمد کی نشست کے مستقبل بارےقانونی حلقوں میں بحث کا آغاز ہو گیا،صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملک آصف نسوانہ نے کہا ہے کہ جہاں تک ٹی ایل پی کے واحد رکنِ پنجاب اسمبلی کے مستقبل کا سوال ہے تو انکی نشست فوری طور پر نہ تو ختم ہوگی اور نہ وہ خودکار طور پر نااہل ہوں گے، نشست برقرار رہے گی البتہ ممبر کی پارٹی شناخت ختم ہوجائیگی ،انھوں نے مزید کہا کہ موقف کی باقاعدہ سماعت کے بغیر ٹی ایل پی پر پابندی غیر آئینی اور بنیادی حقوق کیخلاف ہے،جنگ سے گفتگوکرتے ہوئےرکن پنجاب اسمبلی محمود احمد نے کہا ہے کہ تنظیم پرپابندی سے میری نشست کی حیثیت آزاد قرار پائیگی ، اس کے باوجود اگر ضرورت پڑی تو اپنی نشست اور انتخابی حیثیت کے تحفظ کے لیے آئینی اور قانونی چارہ جوئی کرنے کو تیار ہوں اور اپنی ذمہ داری نبھانے کے لیے پوری طرح فعال رہوں گا۔