کراچی (نیوز ڈیسک) غزہ میں انسانی بحران جاری، اسرائیل عالمی دباؤ پر نرم، امن فورس تعیناتی زیرِ غور، دو سالہ بمباری کے بعد تباہی بےقابو، اسرائیل نے بین الاقوامی ٹیموں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دیدی۔ 66ہزار ٹن غیر پھٹا بارود شہریوں کے لیے خطرہ، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ قطر سمیت کئی ممالک کی امن فورس جلد غزہ میں تعینات ہوگی، عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں دو سال سے جاری تباہ کن بمباری کے بعد انسانی بحران مزید سنگین ہو گیا ہے، جہاں ملبے تلے66ہزار ٹن سے زائد غیر پھٹا اسرائیلی بارود عام شہریوں، خاص طور پر بچوں کے لیے مہلک خطرہ بن چکا ہے۔ امریکہ کی ثالثی سے جاری جنگ بندی کے تیسرے ہفتے میں فلسطینی اپنی برباد بستیوں کو لوٹنے لگے ہیں، جب کہ اسرائیل نے بالآخر بین الاقوامی دباؤ کے تحت مصر اور ریڈ کراس کی ٹیموں کو غزہ میں داخل ہونے اور قیدیوں کی لاشوں کی تلاش میں حماس کی معاونت کی اجازت دے دی ہے۔ حماس نے اسرائیلی قیدیوں کی ممکنہ تدفین کے مقامات بتائے ہیں، جن میں کچھ علاقے اب بھی اسرائیلی فوج کے زیرِ قبضہ ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ قطر سمیت کئی ممالک کے فوجی دستوں پر مشتمل ایک بین الاقوامی “امن فورس” جلد غزہ میں تعینات کی جائے گی تاکہ جنگ بندی کے عمل کو مضبوط کیا جا سکے۔