• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آسٹریلوی سائنسدان انسانی دماغ میں ’’درد کا نقشہ‘‘ دریافت کرنے میں کامیاب

کراچی (نیوز ڈیسک) آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ انسانی دماغ میں ’’درد کا نقشہ’’ (Pain Map) موجود ہے جو جسم کے مختلف حصوں میں درد کم کرنے کے دوران الگ الگ حصوں میں متحرک ہوتا ہے۔ یہ دریافت دائمی درد (Chronic Pain) کے زیادہ محفوظ اور موثر علاج کیلئے ایک نئی سمت فراہم کر سکتی ہے، جن میں نشہ آور ادویات (Opioids) پر انحصار نہ ہو۔ سائنس میگزین کی رپورٹ کے مطابق، تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دماغ کا ایک حصہ، جسے برین اسٹَیم (Brainstem) کہا جاتا ہے، دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے درمیان رابطے کا اہم مرکز ہے جو دماغ تک آنے اور دماغ سے جانے والے تمام سگنلز کو منظم کرتا ہے۔ یہی حصہ سوچنے، محسوس کرنے اور زندگی برقرار رکھنے کیلئے ضروری کیمیائی مادے بھی پیدا کرتا ہے۔ سائنس دانوں نے اس مقصد کیلئے دنیا کی جدید ترین دماغی اسکیننگ ٹیکنالوجی 7-ٹیسلا فنکشنل ایم آر آئی (fMRI) استعمال کی، جس کی مدد سے انہوں نے برین اسٹیم کے دو مخصوص حصوں میں درد کم کرنے کے عمل کو شناخت کیا، خصوصاً اس وقت جب مریض کو پلاسیبو (Placebo) یعنی فرضی دوا دی گئی۔ تحقیق کے دوران 93؍ صحت مند رضاکاروں پر تجربات کیے گئے۔ ان کے جسم کے مختلف حصوں پر حرارت دی گئی اور پھر ایک فرضی درد کم کرنے والی کریم لگائی گئی، جبکہ دراصل محققین نے درجہ حرارت خفیہ طور پر کم کر دیا تاکہ شرکاء کو یقین ہو جائے کہ کریم واقعی اثر کر رہی ہے۔
اہم خبریں سے مزید