کراچی (ٹی وی رپورٹ) مرکزی رہنما پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے کہا کہ الیکشن آکر حکومت لینا ایک چیلنج اور ذمہ داری ہوتی ہے ۔ آزاد کشمیر کی موجودہ صورتحال کنٹرول سے باہر ہے، جلد الیکشن بھی مسئلے کا حل نہیں ہوں گے۔امکان ہے کہ مسلم لیگ نون بھی ساتھ دے گی ۔ نئے وزیراعظم کے لئے چند نام زیر غور ہیں فیصلہ چیئرمین بلاول بھٹو کریں گے۔نمبرز کے لئے باقی جماعتوں سے مشاورت کر رہے ہیں مسلم لیگ نون بھی سمجھ لیجئے ہمیں ووٹ دے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے کیا۔ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا آفیشل کوئی اختیار نہیں ان سے سرکاری امور پر مشورہ لینا غیر قانونی ہے۔ قمر زمان کائرہ نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں جو کشمیر میں صورتحال بنی اور اس میں جو مذاکرات اور معاہدے ہوئے اس میں بھی صورتحال کنٹرول نہیں ہو پارہی ہے اور اگر جلد بھی الیکشن کرانے کی کوشش کی جائے تو مسئلہ ہوگا اس لئے گورنمنٹ تو آنی چاہئے۔ تاہم یہ حکومت مسائل حل نہیں کرسکی ہے ایکشن کمیٹی کے مطالبات حل کرنے کے لئے ہی گورنمنٹ تبدیل ہو رہی ہے چونکہ وہ ہمارے بھی ایجنڈاز ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے مزید کہا کہ مسلم لیگ نون نے ویسے تو کہا ہے کہ اپوزیشن میں بیٹھیں گے لیکن کشمیر کو ان حالات سے نکالنے کے لئے وہ ہمیں ووٹ دے دے گی اور دینا بھی چاہئے۔ دو تین نام موجود ہیں فیصلہ پارٹی چیئرمین کریں گے ۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ معاشی معاملات میں بھی اعتماد بڑھ رہا ہے ریٹنگ بہتر ہوئی ہے ٹارگٹ ضرور پورا نہیں ہوا ہے البتہ ٹارگٹ کبھی دباؤ کے تحت بھی رکھ دئیے جاتے ہیں تاہم ریونیو میں کافی بہتری آئی ہے۔