• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان طالبان کی ’ضد‘ اب بھی ایک بڑی رکاوٹ، تیسرے دن مذاکرات 18 گھنٹے جاری رہے

پشاور (نیوز ڈیسک) استنبول میں پاک افغان مذاکرات بچانے کی آخری کوششیں جاری ہیں، افغان طالبان کی ’ضد‘ اب بھی ایک بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ ایک اعلیٰ سیکورٹی ذریعہ نے بتایا کہ تیسرے دن مذاکرات 18 گھنٹے جاری رہے، اس دوران افغان طالبان وفد نے بارہا پاکستان کے منطقی اور جائز مطالبے، یعنی کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور دہشت گردی کے خلاف قابلِ بھروسہ اور فیصلہ کن کارروائی سے اتفاق کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان وفد نے مرکزی مسئلے کو تسلیم کیا تھا، لیکن کابل سے ہدایات موصول ہونے کے بعد ان کا موقف بدل گیا۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق ’کابل سے آنے والی غیر منطقی اور غیر قانونی ہدایات‘ مذاکرات کی ناکامی کی ذمہ دار ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور میزبان ممالک ’انتہائی سنجیدگی اور ذمہ داری کے ساتھ پیچیدہ معاملات حل کرنا چاہتے تھے‘۔ایک سیکورٹی عہدیدار نے کہا کہ ’طالبان کی ضد کے باوجود ایک آخری کوشش اب بھی جاری ہے تاکہ منطق اور بات چیت کے ذریعے کسی طرح اس معاملے کا حل نکالا جا سکے اور مذاکرات اب اپنے آخری مرحلے کی طرف بڑھ رہے ہیں‘۔ذرائع کے مطابق ’اگرچہ زیادہ تر نکات پر دونوں فریق متفق ہو چکے تھے، لیکن افغان سرزمین سے کام کرنے والے دہشت گرد گروہوں۔

اہم خبریں سے مزید