• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ظہران ممدانی نیویارک میئر کی دوڑ میں سب سے آگے

کراچی (رفیق مانگٹ) نیویارک سٹی کے میئر کے الیکشن کی دوڑ میں34سالہ ڈیموکریٹک امیدوار ظہران ممدانی کو پولز میں واضح برتری حاصل ہے، ابتدائی ووٹنگ میں تاریخی جوش، چار دنوں میں تین لاکھ نیویارکرز نے ووٹ ڈالے، رپورٹس کے مطابق ممدانی 44 فیصد کے ساتھ آگے، کومو 34 فیصد پر، سلیوا تیسرے نمبر پر ہیں۔ 4 نومبر کو ہونے والے اس الیکشن میں ان کا مقابلہ آزاد امیدوارسابق گورنر اینڈریو کومو اور ریپبلکن کورسٹس سلوا سے ہے۔ موجودہ میئر ایرک ایڈمز نے ستمبر میں اپنے دوبارہ انتخاب کی الیکشن مہم معطل کر دی تھی۔ ابتدائی ووٹنگ 25 اکتوبر سے شروع ہو چکی ہے۔یاد رہے کہ یہ سہولت اس لیے دی جاتی ہے کہ ہر کوئی الیکشن ڈے پر مصروف نہ ہو، وہ پہلے ووٹ ڈال سکے۔نیو یارک سٹی کے بورڈ آف الیکشنز کے مطابق، ابتدائی ووٹنگ کے پہلے چار دنوں میں تقریباً تین لاکھ نیو یارکرز نے اپنے ووٹ ڈالے، جو 1993 کے بعد سے سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ کی نشاندہی کر رہا ہے۔ یہ کل تعداد 2021 میں ابتدائی ووٹنگ کے پہلے چار دنوں کے مقابلے میں پانچ گنا سے زیادہ ہے۔ابتدائی ووٹنگ کے لیے پولز روزانہ کھلے رہیں گے، جو اتوار 2 نومبر تک جاری رہیں گے، اور الیکشن ڈے منگل 4 نومبر کو دوبارہ کھلیں گے۔رپورٹس کے مطابق ظہران ممدانی سابق گورنر اینڈریو کیومیو پر واضح برتری رکھے ہوئے ہیں، جبکہ ریپبلکن امیدوار کرٹس سلیوا تیسری پوزیشن میں ہے۔ ٹیلی گراف کے پول ٹریکر کے مطابق، ممدانی نوجوان ووٹرز اور اقلیتوں (ایشین ووٹرز ) میں مضبوط ہیں، جبکہ کومو ریٹائرڈز اور یہودی کمیونٹی میں آگے ہیں۔ سوشلسٹ پارٹی کی رپورٹ کے مطابق، ممدانی جون پرائمری میں 44فی ووٹوں سے جیتے، تقریباً پانچ لاکھ ووٹ حاصل کیے، اور اب بھی اکثریت حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہیں، خاص طور پر بروکلین کے کالج گریجویٹس میں۔ 

اہم خبریں سے مزید