• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیویارک کی میئرشپ کیلئے جنگ، ٹرمپ اور ظہران ممدانی آمنے سامنے

کراچی ( رفیق مانگٹ)نیویارک کی میئر شپ کیلئے جنگ، ٹرمپ اور ظہران ممدانی آمنے سامنے، ممدانی کی جیت یقینی، امیروں پر زیادہ ٹیکس ،مفت سہولتوں کا وعدہ، فنڈز روکنے کی ٹرمپ دھمکی،نیویارک کی معیشت 2.3 ٹریلین ڈالر سے زائد، مگر ٹیکس ماڈل خطرے میں ہے ۔ برطانوی جریدے کی تازہ اشاعت کاسرورق ایک سیاسی طوفان کی تنبیہ ہے کہ نیو یارک داؤ پر ہے۔"دی بیٹل فار نیو یارک" کا عنوان لیے دی اکانومسٹ کا سرورق میں ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ کی چوٹی پر ظہران ممدانی اور ڈونلڈ ٹرمپ کی لڑائی کی علامتی تصویر پیش کی گئی ہے۔ جریدہ لکھتا ہے کہ نیویارک ایک نئی سیاسی کشمکش کے دہانے پر ہے جہاں دو متضاد نظریات رکھنے والے طاقتور رہنما امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار ظہران ممدانی آمنے سامنے ہیں۔4 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں ممدانی کی میئر کے طور پر کامیابی تقریباً یقینی سمجھی جا رہی ہے، جو امیروں پر زیادہ ٹیکس لگا کر عوامی بہبود کے نئے منصوبے لانے کا وعدہ کر رہے ہیں۔دوسری جانب 79 سالہ صدر ٹرمپ نے نیویارک میں نظم و ضبط قائم کرنے کے لیے مزید وفاقی اہلکار تعینات کرنے اور وفاقی فنڈز روکنے کی دھمکیاں دی ہیں۔دی اکانومسٹ کے مطابق، ممدانی کے سماجی پروگرام اگرچہ عوام میں مقبول ہیں، مگر مالیاتی پالیسی کے اعتبار سے غیر پائیدار ہیں، جبکہ صدر ٹرمپ کے اقدامات نیویارک کے شہریوں کے لیے براہِ راست خطرہ بن سکتے ہیں۔صدر ٹرمپ نے امیگریشن قوانین کے سخت نفاذ کا عندیہ دیا ہے، جس کے تحت وہ نیویارک میں وہی سخت اقدامات اپنانا چاہتے ہیں جو وہ شکاگو اور دیگر ڈیموکریٹک شہروں میں آزما چکے ہیں۔تجزیہ کاروں کے مطابق، نیویارک آنے والے مہینوں میں ایک ایسی سیاسی جنگ کا مرکز بننے جا رہا ہے جس میں شہر خود ہی میدان بھی ہوگا اور متاثرہ فریق بھی۔نیویارک نہ صرف امریکہ کی سب سے بڑی شہری معیشت ہے بلکہ قومی ترقی کا انجن بھی ہے۔یہاں کارپوریٹ ہیڈکوارٹرز، بینکاری، میڈیا، ٹیکنالوجی اور میڈیکل ریسرچ کے بڑے ادارے موجود ہیں۔شہر کی معیشت کا حجم 2.3 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے جو کینیڈا کی مجموعی معیشت سے بھی بڑا ہے اور امریکہ کے جی ڈی پی کا 9 فیصد حصہ ہے۔سیاسی لحاظ سے بھی نیویارک اثرورسوخ رکھتا ہے۔واشنگٹن ڈی سی کے بعد سب سے زیادہ انتخابی چندے نیویارک سے جمع ہوتے ہیں۔اس وقت وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ سمیت کئی شخصیات اہم عہدوں پر فائز ہیں، جن میں وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک اور امن ایلچی اسٹیو وٹکوف شامل ہیں۔سب کا تعلق نیویارک سے ہے۔ڈیموکریٹس کی سینیٹ اور ایوانِ نمائندگان میں قیادت بھی نیویارک کے دو رہنما چک شومر اور حکیم جیفریز کے ہاتھ میں ہے۔رپورٹ کے مطابق نیویارک کی مالیاتی ساخت کمزو ر ہے۔

اہم خبریں سے مزید