لاہور(آصف محمود بٹ ) بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کے معاون خصوصی اور اسٹیٹ منسٹر برائے خزانہ پروفیسر انیس الزماں چودھری نے کہا ہے کہ اس وقت بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات کو بہترین بنانے کے لئے تجارت اور گورننس میں تعاون سے بھی زیادہ ضروری دونوں ملکوں کے عوام روابط کو بڑھانا ہے تاکہ وہ ایک دوسرے کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں،ڈائریکٹر جنرل پاکستا ن سول سروسز اکیڈمی فرحان عزیز خواجہ نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش اور پاکستان کے مابین فیکلٹی ایکسچینج پروگرامز اور ریسرچ کے شعبوں میں تعاون بڑھنے سے علاقائی استحکام اور پروفیشنل ایکسیلنس میں فوائد حاصل ہوں گے۔ پاکستان سول سروسز اکیڈمی لاہور کے دورہ کے دوران’’جنگ‘‘سےخصوصی گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر انیس الزماں چودھری نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاحت اور ٹیکنیکل ایریاز میں تعلیم کے شعبے میں تعاون کو بڑھانا اشد ضروری ہے۔ تعلیم کے شعبوں میں سول سروسز کی ٹریننگ بھی شامل ہے جس سے دونوں ملک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ بنگلہ دیش کے اسٹیٹ منسٹر برائے خزانہ نے کہا کہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم بھی اپنے پاؤں پر کھڑا نہیں ہوسکتی۔ بنگلہ دیش میں کی گئی ریفارمز پاکستان کے لئے کیسے سود مند ثابت ہوسکتی ہیں کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کسی ملک کے ریفارمز پراسس سے دوسرا ملک نہیں سیکھ سکتا ۔ ہر ملک میں ریفارمز منفرد ہوتی ہیں اس لئے اپنے معروضی حالات کے مطابق ہی ریفارمز کی جاسکتی ہیں۔ بنگلہ دیش کے اسٹیٹ منسٹر برائے خزانہ پروفیسر انیس الزماں چودھری نے کہا کہ روس اور چین کی مثال اس حوالے سے سب کے سامنے ہے۔ بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر کے معاون خصوصی نے کہا کہ بنگلہ دیشی سول سروس میں نہ ہی خاطر خواہ بہتری آسکی اور نہ ہی احتساب بہتر ہوسکا۔ اس سے قبل پاکستان سول سروسز اکیڈمی میں 53ویں ٹریننگ پروگرام کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر کے معاون خصوصی انیس الزماں چودھری نے کہا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے چنگل سے نکلنا ہوگا اور اپنے وسائل کو اپنی طاقت بنانا ہوگا۔ پاکستانی زیر تربیت سول افسران سے اپنے خطاب میں اسٹیٹ منسٹر برائے خزانہ بنگلہ دیش نے کہا کہ اسلام کے سنہری رہنما اصول جن میں عدل، مساوات اور یقین شامل ہیں، گڈ گورننس اور موثر پبلک سروس ڈلیوری کے بنیادی ستون اور پبلک ایڈمنسٹریٹرز کے لئے مشعل راہ ہیں۔ بنگلہ دیش کے اسٹیٹ منسٹر نے کہا کہ سول افسران کا کام صرف انتظامی نہیں بلکہ ایک قومی خدمت اور اخلاقی فرض ہے جس کی بنیادیں اعتماد ، وقار اور سالمیت میں ہیں۔ڈائریکٹر جنرل پاکستا ن سول سروسز اکیڈمی فرحان عزیز خواجہ نے بنگلہ دیشی وفد جس میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر اقبال حسین خان ، بنگلہ دیشی حکومت کے سیکرٹریز ڈاکٹر محمد شریف العالم، ڈاکٹر کبیر الاسلام ، بنگلہ دیش کی اکنامک ریلیشنز ڈویثرن کے ایڈیشنل سیکرٹری محمد مناز الرحمان اور انٹرپرینورجنید مسرور خان شامل تھے کو اکیڈمی میں خوش آمدید کہا اور بنگلہ دیشی مہمانوں کو سول سروسز اکیڈمی کے سوینئرز اور تحائف پیش کئے ۔ ڈی جی سول سروسز اکیڈمی نے کہا کہ بنگلہ دیش اور پاکستان کے مابین فیکلٹی ایکسچینج پروگرامز اور ریسرچ کے شعبوں میں تعاون بڑھنے سے علاقائی استحکام اور پروفیشنل ایکسیلنس میں فوائد حاصل ہوں گے۔ پاکستان سول سروسز اکیڈمی کے دورے اور پروبیشنر افسران سے خطاب کے لئے بنگلہ دیش کے اعلی حکام نے پاکستانی وزارت خارجہ کے ذریعے خواہش کا اظہار کیا تھا ۔