کراچی (سید محمد عسکری) وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت تین ماہ گزرنے کے باوجود ہائر ایجوکیشن کمیشن میں مستقل چیئرمین کا تقرر نہ کرسکی جس کے باعث کمیشن کو ایڈہاک انتظامات کے تحت کام چلایا جارہا ہے اور ایک بار پھر وفاقی سیکرٹری ندیم محبوب کو مزید تین ماہ کیلئے ایچ ای سی چیئرمین کا اضافی چارج سونپ دیا گیا ہے۔اس وقت ہائر ایجوکیشن کمیشن میں چیئرمین اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے دونوں اہم عہدے خالی ہیں اور ان پر قائم مقام افسران تعینات ہیں۔ ایچ ای سی کے مستقل چیئرمین ڈاکٹر مختار کی مدت رواں برس 29؍ جولائی کو مکمل ہوگئی تھی جس کے بعد سیکرٹری تعلیم ندیم محبوب کو تین ماہ کیلئے قائم مقام چیئرمین مقرر کیا گیا اور پھر نئے چیئرمین کیلئے تلاش کمیٹی بھی قائم کردی گئی تاہم نئے چیئرمین کے تقرر کے بجائے وزارت تعلیم و پیشہ ور تربیت نے ایک اعلیٰ سیاسی شخصیت کے دباؤ پر ای ڈی کی بھرتی میں تیزی دکھائی اور ای ڈی کی تعیناتی مستقل چیئرمین پر چھوڑنے کے بجائے ای ڈی کی بھرتی کے لیے ایسا کرائٹیریا اور اسکروٹنی کا عمل تشکیل دیا جس میں بڑی جامعات اور اداروں کے سربراہ کے لیے کوئی جگہ ہی نہیں بن پائی اور ای ڈی کی آسامی کے لیے متنازع اسکروٹنی کرکے من پسند 15؍ امیدواروں کو انٹرویو کے لیے بلا کر 3؍ امیدواروں کا بھی انتخاب کرلیا۔ اب کمیشن اجلاس میں یہ تین نام پیش کئے جائیں گے جہاں من پسند امیدوار کو چار برس کے لیے مستقل ای ڈی تعینات کردیا جائے گا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ قائم مقام ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر مظہر سعید 27نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔ تاہم ایچ ای سی کے سب سے سینئر افسر رضا چوہان کو ای ڈی کا چارج نہ دینا بھی ایک سوالیہ نشان ہے۔