کراچی (نیوز ڈیسک)نیویارک میئرالیکشن میں ترقی پسند، اعتدال پسند اور قدامت پسند نظریات میں سہ فریقی مقابلہ، ظہران نئے نظریاتی رجحان کی علامت، ڈیموکری۔ٹک پارٹی میں نئی بائیں بازو کی لہر، کاروباری و مالیاتی طبقے سے محتاط تعلقات، پارٹی کیلئے موقع یا خطرہ؟برطانوی میڈیا کے مطابق ایسی لہر جو ٹرمپ و نائجل فراج جیسے دائیں بازو رہنماؤں کا انداز اپنا کر ووٹ حاصل کرنیکی کوشش کر رہی ہے ۔ صدرٹرمپ کا ممدانی پر حملہ، یہود دشمن قراردے دیا،نیویارک کے یہودیوں سے ووٹ نہ دینے کی اپیل کردی۔نیویارک سٹی میں گذشتہ روز میئر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی، جہاں تین بڑے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ڈیموکریٹ امیدوار ظہران ممدانی، آزاد امیدوار اور سابق گورنر اینڈریو کومو، اور ریپبلکن امیدوار کرٹس سلیوا ملک کے سب سے بڑے شہر کی قیادت حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ تازہ ترین رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق ظہران ممدانی کو اپنے مخالفین پر واضح برتری حاصل ہے۔ ممدانی، جو خود کو "ڈیموکریٹک سوشلسٹ" کہتے ہیں نے اپنے منشور میں مفت چائلڈ کیئر، مفت بس ٹرانسپورٹ، اور کرایہ منجمد کرنے جیسے عوام دوست اقدامات شامل کیے ہیں، جن سے ایک ملین سے زائد کرایہ دار متاثر ہوں گے۔ اگر وہ کامیاب ہوئے تو وہ نیویارک کے پہلے مسلم میئر بن جائیں گے۔