کراچی (نیوز ڈیسک) اگر چہ موٹاپا امراضِ قلب کے لیے ایک معروف خطرے کا عنصر ہے، لیکن ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کسی شخص کے کمر کے ناپ کا اس کے قد کے مقابلے میں تناسب خطرے کی پیش گوئی کرنے میں باڈی ماس انڈیکس (BMI) سے زیادہ قابلِ بھروسہ ہے۔یہ نتیجہ، جو کہ ’’دی لینسیٹ ریجنل ہیلتھ-امریکاز ‘‘ میں شائع ہوا ہے، یہ ظاہر کرتا ہے کہ معالجین اور عوام کارڈیو ویسکولر (قلبی و عروقی) خطرے کا اندازہ کس طرح لگاتے ہیں، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو موٹاپے کی کلاسک تعریف پر پورا نہیں اترتے، اس طریقے کو یہ نئی تحقیق دوبارہ تشکیل دے سکتی ہے۔یونیورسٹی آف پِٹسبرگ، امریکاکے سرکردہ مصنف، تھیاگو بوسکو مینڈیس نے بتایا ہے کہ بنیادی سطح پر زیادہ BMI، کمر کی چوڑائی اور کمر بمقابلہ قد کا تناسب سب مستقبل میں دل کی بیماری کے بڑھتے ہوئے خطرے سے وابستہ تھے ۔