• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

باہر منہ مارنے کی عادت 4 شادیوں کے بعد بھی ختم نہیں ہوتی: حمزہ علی عباسی

حمزہ علی عباسی — فائل فوٹو
حمزہ علی عباسی — فائل فوٹو

پاکستانی اداکار حمزہ علی عباسی کا کہنا ہے کہ باہر منہ مارنے کی عادت 4 شادیوں کے بعد بھی ختم نہیں ہوتی، مجھے حیرت ہوتی ہے جب کوئی مسلمان یہ کہتا ہے کہ باہر منہ مارنے سے بہتر ہے میں شادی کرلوں۔

حال ہی میں اداکار نے ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے غیر ازدواجی تعلقات پر بات کی اور کہا کہ باہر منہ مارنے کی عادت ختم نہیں ہوتی، 4 شادیوں والے بھی باہر منہ مار رہے ہوتے ہیں کیونکہ شادی اس نیت سے نہیں کی جاتی کہ باہر منہ مارنے سے بہتر ہے شادی کرلوں۔

ان کا کہنا ہے کہ شادی ایک عمر بھر کا رشتہ ہوتا ہے، اگر کوئی شخص باہر منہ مارنے کی عادت رکھتا ہے اور اس کا شادی کرنے کا ایک ہی مقصد ہے تو وہ 1 مہینے، 6 مہینے یا سال بعد یہی کرے گا کیونکہ بیوی تو 1 سال بعد پرانی ہو جائے گی۔

اداکار کا کہنا ہے کہ ایسے حضرات جو کہتے ہیں کہ غیر ازدواجی تعلقات سے بہتر ہے شادی کرلوں تو انہیں اپنی اس عادت کو ختم کرنا چاہیے۔ یہ عادت عموماً مردوں میں ہی ہوتی ہے، مجھے حیرت ہوتی ہے جب کوئی مسلمان یہ کہتا ہے کہ باہر منہ مارنے سے بہتر ہے میں شادی کرلوں۔

انہوں نے کہا کہ باہر منہ مارنا کبیرہ گناہ میں سے ہے، ایسا کرنے والے کے لیے ابدی جہنم ہے، اسے شادی سے نہ جوڑا جائے بلکہ اگر کسی شخص کی پوری زندگی بھی شادی نہ ہو تو تب بھی اسے باہر منہ مارنے سے باز رہنے کا حکم ہے۔

حمزہ علی عباسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اللّٰہ نے مرد کو بے شک 4 شادیوں کی اجازت دی ہے لیکن چند مخصوص حالات میں، اس کے ساتھ ہی اس نے یہ بھی کہا کہ ہوسکے تو ایک شادی ہی کرنا کیونکہ تم 1 سے زائد کے ساتھ انصاف نہیں کر پاؤ گے۔

ان کا کہنا ہے کہ باہر منہ مارنے کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں ہے، اس گناہ سے تمام مسلمانوں کو ہر حالت میں باز رہنا چاہیے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید