اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات جلد کرانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حیرت ہے کہ جنہوں نے خود ایک دن میں الیکشن کا فیصلہ دیا، پھر ڈویژن بنچ میں بیٹھ کر اسے معطل کر دیا، جسٹس محسن اختر کیانی نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اور الیکشن کمیشن کے ڈی جی لاء سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لوکل گورنمنٹ الیکشن نہ ہونے سے نظام کا بیڑا غرق ہو گیا ہے، نہ کوئی پراپرٹی ٹیکس لگایا جا سکتا ہے نہ کوئی کام سیدھا ہو رہا ہے، بلدیاتی انتخابات سے متعلق مسلسل عدالتوں کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، 2021 سے آپ مسلسل قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان گھمن نے عدالت کو بتایا کہ بلدیاتی انتخابات سے متعلق قانون سازی کی گئی تھی جس کی وجہ سے انتخابات میں تاخیر ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ابھی پارلیمنٹ آئین کی تشریح میں مصروف ہے لہٰذا اور کوئی ترمیم مشکل ہے۔ ہر غلط کام کا دفاع نہیں کیا جا سکتا، جب غلط قانون بنتے ہیں تو بعد میں انہیں صفر پر واپس لانا ہوتا ہے۔