اسلام آباد( تنویر ہاشمی ) پاکستان میں ٹیرف کےپیچیدہ نظام سے ملک کو سالانہ اربوں روپے کا نقصان ہورہاہے، برآمدات کو اس کے پوٹینشل کے مطابق پہنچانے کےلیے ٹیرف میں بڑے پیمانے پر دلیرانہ اصلاحات کی ضرورت ہے اس سے پاکستان کی برآمدات میں 14فیصد اضافہ ہوگا، وزارت منصوبہ بندی کے تھنک ٹینک پائیڈ ( پاکستان انسٹیٹوٹ آف اکنامک ڈویلپمنٹ ) نے ٹیرف سے متعلق اپنی پالیسی سٹڈی جاری کردی ، پالیسی نکتہ نظر کے مطابق موجودہ ٹیرف نظام سے پاکستان کو 500ارب روپے کاریونیو میں نقصان ہورہا ہے پیچیدہ ٹیرف نظام سے صنعتی مسابقت گھٹن زدہ ہورہی ہے اورملک کی صنعتی و برآمدی ترقی ایک ہی چکر میں گھوم رہی ہے،پائیڈ کی سینئر ریسرچ اکنامسٹ ڈاکٹر عظمی ٰ ضیا ء کے مطابق پاکستان کے ٹیرف نظام میں ریگولیٹری ڈیوٹی، ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی اور پانچویں شیڈول کے تحت استثنی ٰ سے پیداواری لاگت بڑھ رہی ہے جس سے مینوفیکچررز اور صارفین کو مہنگی قیمت ادا کرنا پڑی رہی ہے اور برآمدی صنعت برآمدات مخالف اقدامات سے مفلوج ہو چکی ، ہر گزرتےسال موجودہ ٹیرف نظام کے تحت برآمدات کی گروتھ میں کمی ہورہی ہے پیداواری لاگت بڑھ رہی ہے اور تجارتی خسارہ وسیع ہورہا ہے۔