اسلام آباد(ایوب ناصر ، تنویر ہاشمی ، عاطف شیرازی)قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دوتہائی اکثریت سے منظوری دے دی جس میں 8مزید نئی ترامیم کو شامل کیاگیا‘ ترمیم کے حق میں 234ارکان نے ووٹ دیا جبکہ مخالفت میں چار ووٹ آئے‘ان میں جے یوآئی کی تین خواتین ارکان سمیت چار ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیا ، اور شق وار منظوری کے دوران 59مرتبہ کھڑے ہو کر اپنے مخالفانہ عزم کا اظہار کیا ، پی ٹی آئی ، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے گنتی کے عمل کے وقت ایوان سے واک آؤٹ کیا تاہم جے یوآئی کے ارکان نے ایوان میں موجود رہ کر ترمیم کی مخالفت کی‘وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑنے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان سے متعلق ترامیم میں کچھ ابہام تھے جنہیں دور کردیاگیاہے‘جسٹس یحییٰ آفریدی ہی چیف جسٹس پاکستان رہیں گے‘ چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ برقرار رہےگا‘ آئینی عدالت اور سپریم کورٹ سے جو جج سینئر ہوگا وہ چیف جسٹس پاکستان کہلائے گا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی نے 27 ویں آئینی ترمیم کی بعض ترامیم کے ساتھ دو تہائی اکثریت کے ساتھ منظوری دے دی۔بدھ کو قومی اسمبلی میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بدھ کو پیش کی گئی 27 ویں ترمیم کو سینٹ سے منظور کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لانے کی تحریک منظوری کے لئے پیش کی،تحریک کے حق میں 231 اور مخالفت میں 4 ممبران نے رائے دی۔بعد ازاں اعظم نذیر تارڑ نے 27 ویں ترمیم کے بل میں بعض ترامیم پیش کیں،انہوں نے آرٹیکل 6 میں ترمیم پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔